اشتہار

نئی دہلی میں ہندوانتہاپسندوں کے حملے، 20 مسلمان شہید، اموات میں اضافے کاخدشہ

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : دہلی میں مسلمانوں پر آرایس ایس اور بی جے پی کےغنڈوں کے حملے جاری ہے ، حملوں میں اب تک20 مسلمان شہید ہوگئے ہیں  اور 190 سے زائدزخمی ہیں جبکہ کئی دکانوں،گھروں اورپٹرول پمپس کولوٹ مار کے بعدآگ لگا دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے ،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران دہلی میں آرایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے مسلم اکثریتی علاقوں میں 20 مسلمانوں کو قتل کردیا اور 190سے زائد زخمی ہے جبکہ درجنوں دکانوں،گھروں اورپٹرول پمپ کولوٹ مار کے بعد جلا ڈالا۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں متعددکی حالت نازک ہے ، جس کے باعث اموات میں اضافے کاخدشہ ہے، دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ دہلی پولیس عوام کے تحفظ کویقینی بنائے۔

دہلی کے5مسلم اکثریتی علاقوں میں کرفیونافذ کردیا گیا ہے اور اور پولیس کو ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے وزیر داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر سے امن کی اپیل کی اور کہا کہ قانون کی بالادستی قائم کرنے میں مدد کریں۔

جامعہ ملیہ،نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے دہلی کےوزیراعلیٰ کےگھرکےقریب احتجاج کیا تودہلی پولیس نے طلبا پرآنسوگیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

مزید پڑھیں : نئی دہلی فسادات، بھارتی انتہا پسندوں کا مسجد پر حملہ، ویڈیو سامنے آگئی

گذشتہ روز نئی دلی میں آرایس ایس اوربی جے پی کےغنڈوں نےاشوک نگر میں مسجد پر حملہ کر دیا تھا اور مسجد کی بیحرمتی کرتے ہوئےمینار پر چڑھ گئے تھے اور لاؤڈ اسپیکر اتار کر اپنا جھنڈا لہرا دیاتھا ۔

شرپسندوں نے بجھنگ پورہ میں واقع درگاہ کو بھی آگ لگا دی جبکہ زخمیوں کواسپتال لےجانےوالی ایمبولینسزکونشانہ بنایا گیا، انتہا پسندوں کا ہجوم شناختی کارڈ چیک کرکےمسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔

پولیس ہندوبلوائیوں کیخلاف کارروائی کےبجائےاحتجاج کرنے والے مسلمانوں پرٹوٹ پڑی، لاٹھی چارج اور آنسوگیس سےمتعدد افراد زخمی ہوگئے، جب حالات کنٹرول سےباہرہونےلگےتو نئی دلی انتظامیہ نے دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی ۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں