تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

کرونا وائرس : بے بی ڈول سنگر کانیکا کپور کے خلاف تین مقدمات درج

لکھنو : کورونا وائرس کی شکار بھارتی گلوکارہ کانیکا کپور کیخلاف تین مقدمات درج کرلیے گئے، گلوکارہ کیخلاف وزیراعلیٰ لکھنو کی ہدایت پر مقدمہ درج کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بے بی ڈول میں سونے دی اور چٹیاں کلائیاں جیسے گانوں سے شہرت حاصل کرنے والی بھارتی گلوکارہ کانیکا کپور کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد ایک اور نئی مشکل میں پھنس گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لکھنو کے چیف میڈیکل آفیسر نے گلوکارہ کے خلاف تھانہ سروجنی نگر میں جمعے کی رات ایک ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

یہ مقدمہ ان کیخلاف وزیراعلیٰ لکھنو یوگی ادتیہ ناتھ کی ہدایت پر درج کیا گیا ہے جس میں کانیکا کپور پر غفلت برتنے، خطرناک بیماری چھپانے اور عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

اس حوالے سے سی ایم او نے بتایا کہ مذکورہ گلوکارہ کانیکا کپور گیارہ مارچ کو ممبئی سے لکھنو پہنچیں اور وہ اس سے ایک روز قبل ہی لندن سے بھارت پہنچی تھیں، اس کے بعد گلوکارہ نے لوگوں سے میل ملاقاتیں کیں اور لکھنو میں کئی تقریبات میں بھی شرکت کی حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ لندن سے واپسی پر انہیں قرنطینہ میں رہنا تھا۔

وسطی لکھنو کے ڈپٹی کمشنر پولیس نے کانیکا کپور کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گلوکارہ کے خلاف ان ہی الزامات کے تحت مزید دو ایف آئی آرز بھی درج کر لی گئی ہیں، ایک ایف آئی آر تھانہ حضرت گنج اور دوسری گومیت نگر کے تھانے میں درج کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس کی شکار بھارتی گلوکارہ نے 300 لوگوں کی زندگی خطرے میں‌ ڈال دی

واضح رہے کہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کانیکا کپور قرنطینہ میں ہیں، گلوکارہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کہنا تھا کہ میں اور میری فیملی مکمل طور قرنطینہ میں ہیں اور ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں کہ آگے کیسے چلنا ہے۔

Comments

- Advertisement -