کراچی: سندھ پولیس نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے 712 شہریوں کو حراست میں لیا جبکہ 215 مقدمات درج کیے گئے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پولیس کا بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے جو قانون کو کسی خاطر میں نہیں لارہے۔
ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے تصدیق کی کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کراچی کے مختلف تھانوںمیں 215 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 712 شہریوں کو حراست میں بھی لیا گیا۔ غلام نبی میمن کے مطابق حراست میں لیے جانے والے سیکڑوں شہریوں کو تنبیہ کر کے رہا کردیا گیا۔
حیدرآباد میں پولیس نے 18 مقدمات درج کیے جبکہ 70 شہریوں کو گرفتار کیا گیا، اسی طرح میر پور خاص میں تین مقدمات درج اور دس شہری گرفتار ہوئے، شہید بے نظیر آباد میں چار مقدمات درج اور 90 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے سندھ کے ضلع سکھر میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف 9 مقدمات درج کیے جبکہ 39 شہریوں کو گرفتار کیا گیا اسی طرح لاڑکانہ میں 6 ایف آئی آر درج ہوئیں اور 16 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں آج لاک ڈاؤن کا تیسرا روز ہے، حکومتی احکامات کی ہدایات کی روشنی میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کی مختلف شاہراؤں پر ناکے لگائے ہوئے ہیں جہاں سڑک پر چلنے والے شہریوں کو روک کر اُن سے گھروں میں نہ بیٹھنے کی وجوہات پوچھی جارہی ہیں۔
اہلکاروں کی جانب سے بنا ضرورت گھروں سے باہر نکلنے والے شہریوں کو واپس بھیجا جارہا ہے جبکہ کراچی کی کچھ شاہراؤں کو اہلکاروں نے گاڑیاں کھڑی کر کے مستقبل بند کردیا۔
استشنیٰ والے شعبوں کے کارکنان کو شکایات
حکومتی احکامات کی روشنی میں صحافی، میڈیا کارکنان، فلاحی اداروں کے رضا کار، پولیس اہلکار اور طبی عملے کو لاک ڈاؤن سے مستشنیٰ حاصل ہے البتہ شہر میں تعینات اہلکار مذکورہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے کارکنان کو بھی روک کر اُن سے سختی سے پیش آرہے ہیں۔