کراچی: ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کے سلسلے میں ایف آئی اے نے تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے ضمن میں تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا، ایف آئی اے کو ملک کی 2 بڑی نجی پٹرولیم کمپنیوں نے تحریری حلف نامہ جمع کرا دیا۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز شیل کے پاکستان میں ہیڈ آف لیگل اور حیسکول کے ریجنل منیجر ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، ایف آئی اے حکام نے 4 گھنٹے تک دونوں افسران سے پوچھ گچھ کی۔
کمپنیوں کے نمائندوں نے ٹیم کو قانون کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ رکھنے اور سپلائی کرنے کی یقین دہانی کرائی، پیٹرولیم مصنوعات کی بروقت درآمد کی بھی یقین دہانی کرائی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ نمائندوں نے آئندہ سپلائی میں کمی نہ آنے کی باقاعدہ تحریری یقین دہانی کرائی ہے۔
’ذخیرہ اندوزوں کی کمر توڑیں گے‘ : وفاقی وزیر کا 72 گھنٹوں میں پیٹرول کی قلت ختم کرنے کا اعلان
خیال رہے کہ ایف آئی اے نے تین کمپنیوں کے سی ای اوز کو طلب کیا تھا تاہم تینوں پیش نہیں ہوئے، کمپنیوں کے نمائندوں نے ایف آئی اے دفتر پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا ہے، تاہم نمائندوں کے بیان سے مطمئن نہ ہونے پر تینوں کمپنیوں کے سی ای اوز کو آج پھر طلب کیا گیا ہے۔
شیل کے ہارون رشید، حیسکول کے عقیل احمد، اور آئل اینڈ گیس کمپنی کے خالد ریاض کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں، جس میں تینوں افسران کو لازمی پیش ہونے اور ریکارڈز ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرایع نے بتایا کہ مذکورہ نوٹس ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے والے کمپنیوں کے نمائندوں کے ذریعے بھجوایا گیا ہے۔