مانچسٹر: انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر نے کرونا وائرس کی شدت اور موجودگی کے حوالے سے بڑے خدشے کا اظہار کردیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وائٹی کا کہنا تھا کہ اُنہیں خدشہ ہے کرونا وائرس کی شدت کم سے کم 2021 کے موسم بہار تک برقرار رہے گی اور وبا اپنے عروج پر ہوگی۔
اُنہوں نے یہ اندیشہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے آج لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے تناظر میں کیا۔ اُن کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا اقدام خطرے سے خالی نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’لاک ڈاؤن میں نرمی سے لوگوں کو یہ تاثر ملے گا کہ وہ معمول کی زندگی میں واپس آ سکتے ہیں تو وائرس کا پھیلاؤ بڑے پیمانے پر دوبارہ ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے اموات کی شرح خوفناک حد تک بڑھ سکتی ہے‘۔
چیف میڈیکل آفیسر اور چیف سائنٹفک آفیسر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جانب سے نرمی کے اعلان اور سماجی فاصلے ایک میٹر کی دوری کا عوام خیال نہیں رکھ سکیں گے اور اگر ان بنیادی باتوں کا خیال نہیں رکھا گیا تو وبا تیزی سے پھیلے گی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ کرونا کی روک تھام اُسی صورت ممکن ہے اگر عوام منہ کو ڈھانپ کر گھروں سے نکلیں، ایک دوسرے سے زیادہ میل ملاپ سے گریز کریں اور اگر ایسا نہ ہوا تو نرمی کے نتائج بہت سنگین ہوں گے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ میں آئندہ ماہ سے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان
قبل ازیں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کرونا کی صورتحال میں بہتری آنے کے بعد ملک پر میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن اور پابندیوں میں مزید نرمی کا اعلان کیا۔
برطانوی وزیراعظم نے اعلان کیا کہ 4جولائی سےلاک ڈاؤن میں مزید نرمی کردی جائے گی، لوگوں کے درمیان سماجی فاصلہ دو کے بجائے ایک میٹر ہوگا۔
وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ، حجام کی دکانیں، میوزیم، تفریحی مقامات اور سینما گھروں کو بھی 4جولائی کھول دیا جائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ نئے ایس او پیز کے مطابق شادیوں میں زیادہ سےزیادہ 30مہمان شرکت کرسکیں گے، عبادت گاہیں بھی اجتماعی عبادت کیلئےکھل جائیں گی تاہم ان پابندیوں میں نرمی کے باوجود سماجی فاصلے اور احتیاطی تدابیر پر عمل ضروری ہوگا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کورونا وائرس سے گزشتہ3ماہ کے عرصہ میں ایک دن میں کم ترین اموات رپورٹ ہوئی تھیں، 14 جون کو 24گھنٹوں کے دوران کرونا سے صرف 36 مریضوں کی اموات ہوئیں تھیں۔