بیجنگ: چین میں ایک سونے کی کان میں 13 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں میں سے آخر کار 11 کو بچا لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مشرقی چین کے صوبہ شانڈونگ کے شہر یانتائی میں ہوشان نامی ایک کان میں دھماکے کے باعث دو ہفتوں تک پھنسے 22 کان کنوں میں سے گیارہ کو امدادی کارکنوں نے بحفاظت نکال لیا، حکام کا کہنا ہے کہ ایک کان کن کی حالت نازک ہے، جب کہ دیگر کی تلاش کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اتوار کی صبح نکالے گئے کان کنوں میں سے ایک کی حالت انتہائی نازک ہے، امدادی کارکنوں نے مشکل حالات میں ان کان کنوں کی مدد کے لیے سرتوڑ کوششیں کیں۔
دھماکے کے بعد ایک شخص شدید زخمی ہوا تھا اور سر پر چھوٹ کی وجہ سے اس کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی تھی، کان کنوں تک خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے امدادی کارکنوں کو ڈرلنگ کرنی پڑی تھی، یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ایک کان کن 100 میٹر نیچے پانیوں میں اب بھی پھنسا ہوا ہے۔
سونے کی کان میں 8 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں نے اہم پیغام بھیج دیا
امدادی آپریشن میں 600 سے زیادہ امدادی کارکنوں نے حصہ لیا، ان کا کہنا تھا کہ دیگر کان کنوں کو باہر لانے میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جس جگہ ڈرلنگ کی جا رہی ہے وہاں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
چند دن قبل پھنسے کان کنوں نے اپنے بچاؤ کے لیے ایک اہم پیغام بھی بھیجا تھا، جس سے کان کنوں کے زندہ ہونے کی امید بحال ہو گئی تھی، کان کنوں نے لکھا تھا کہ انھیں ادویات بھیجی جائیں، معلوم ہوا تھا کہ پھنسے کان کنوں میں سے کچھ کو بلڈ پریشر کا مرض بھی لاحق ہے۔