اشتہار

امریکی صدر کا بڑا فیصلہ: سعودی عرب اور یو اے ای پریشانی کا شکار

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: نئے امریکی صدر جوبائیڈن کی مشرق وسطیٰ سے متعلق پالیسی عیاں ہونے لگی ہیں اور انہوں نے سابق صدر ٹرمپ کے فیصلوں کو مسدود کرنا شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے سعودی عرب اور یواے ای کو اسلحے کی فروخت روک دی ہے، اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے اربوں ڈالرز کے اسلحےکی فروخت کی منظوری دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق دونوں عرب ممالک کو میزائل سسٹم،ایف35جنگی طیارے او ردیگرجدید اسلحہ فروخت کیا جانا تھا، امریکی محکمہ خارجہ نے اسلحےکی فروخت روکےجانےکی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاہدوں کو منسوخ کرنے یا ان سے آگے بڑھنے سے پہلے معمول کے مطابق جائزہ لے گا۔

- Advertisement -

محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عارضی طور پر منجمد کئے ان معاہدوں پر بائیڈن انتظامیہ یہ یقینی بنائی گی کہ امریکی اسلحے کی فروخت مضبوط ، باہمی تعاون کے قابل اور قابل حفاظتی شراکت داروں کی تعمیر اور اسٹریٹجک مقاصد پر عمل پیرا ہے۔

واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ اسلحےکا یمن کیخلاف استعمال نہ ہونایقینی بنانا چاہتی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی کانگریس نے ٹرمپ انتظامیہ کے کانگریس کے جائزہ عمل کو نظر انداز کرتے ہوئے ایران سے کشیدگی کے معاملے پر ایمرجنسی ڈکلیئر کرکے سعودی عرب اور دیگر ممالک کو 8 ارب ڈالر کے اسلحے کی فروخت کے مئی 2019 کے فیصلے کی تحقیقات کی درخواست کی تھی۔

امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ نے سعودی عرب اور دیگر اتحادیوں کو 8 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت کی مخالفت کی تھی اور اسے روکنے سے متعلق قراردادیں منظور کی تھیں، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان قراردادوں کو مسترد کردیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں