11 مارچ 2012ء کو پاکستان ٹیلی وژن کی معروف اداکارہ طاہرہ واسطی ہمیشہ کے لیے اس دنیا سے رخصت ہوگئی تھیں۔ آج ان کی برسی ہے۔ صف اوّل کے فن کاروں میں شمار کی جانے والی طاہرہ واسطی پُروقار اور بارعب شخصیت کی مالک تھیں جنھیں شاہانہ کرّوفر اور شان و شوکت والے کرداروں کے لیے خاص طور پر منتخب کیا جاتا تھا۔
1968ء میں طاہرہ واسطی نے پاکستان ٹیلی ویژن سے اداکاری کا آغاز کیا اور ان کا پہلا ڈرامہ سیریل ’جیب کترا‘ بہت مشہور ہوا۔ یہ سیریل ممتاز افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی کہانی پر مبنی تھا۔
1944ء میں سرگودھا میں پیدا ہونے والی طاہرہ واسطی نے ابتدائی تعلیم مقامی سطح پر حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم لاہور سے مکمل کی۔ ان کے شوہر رضوان واسطی بھی معروف ٹی وی اداکار اور انگلش نیوز کاسٹر تھے۔ ان کی صاحبزادی لیلیٰ واسطی بھی ٹیلی ویژن پر اداکاری کرچکی ہیں۔
طاہرہ واسطی نے 1980ء اور 1990ء کے عشرے میں کئی مشہور ڈراموں میں کام کیا اور ناظرین میں مقبول اور ان کی پسندیدہ اداکارہ رہیں تاریخی واقعات پر مبنی ڈراموں میں ان کی اداکاری کو خاص طور پسند کیا گیا۔
مشہور ڈرامہ سیریل افشاں میں طاہرہ واسطی نے یہودی تاجر کی بیٹی اور آخری چٹان میں ملکہ ازابیل کا کردار نبھایا تھا جسے غیر معمولی شہرت اور مقبولیت حاصل ہوئی۔ ان کے دیگر مشہور تاریخی ڈراموں میں غرناطہ، شاہین اور ٹیپو سلطان شامل ہیں۔
طاہرہ واسطی نے متعدد ڈرامے بھی تحریر کیے جن میں ایڈز کے موضوع پر کالی دیمک بہت مشہور ہوا۔