اشتہار

باغیوں کے حملے میں صدر ہلاک، ملک میں مارشل لا نافذ

اشتہار

حیرت انگیز

افریقا کے شمالی ملک چاڈ کے صدر باغیوں کے حملے میں ہلاک ہوگئے، جس کے بعد فوج نے حکومت اور پارلیمنٹ کو تحلیل کر کے تمام انتظامات سنبھال لیے۔

چاڈ کی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ صدر ادریس ڈیبی گزشتہ ہفتے باغیوں کے خلاف جاری آپریشن میں فوج کی کمان کرتے ہوئے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔

ادریس ڈیبی کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ پانچ روز تک زیر علاج رہے اور چند گھنٹوں قبل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔ ادریس ڈیبی 30 سال تک چاڈ کے حکمران رہے۔

- Advertisement -

صدر کے انتقال کے بعد فوج نے ملکی نظام کو سنبھالتے ہوئے حکومت اور پارلیمنٹ کو تحلیل کر کے 18 ماہ میں الیکشن کرانے کا اعلان کردیا۔

فوج کے ترجمان جنرل AZEM BERMANDOA AGOUNAنے ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر اختتام ہفتہ میدان جنگ میں لڑائی میں آزاد ملک کا دفاع کرتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں عبوری انتخابی نتائج کے فوراً بعد نشانہ بنایا گیا، اگر وہ زندہ ہوتے تو چھٹی بار 80 فیصد اکثریت کے ساتھ چاڈ کے صدر منتخب ہوگے۔

صدر کی ہلاکت کے بعد فوج نے سرحدیں بند کرنے اور کرفیو کا اعلان کیا ہے اور مارشل لا نافذ کردیا۔  فوج نے کہا کہ مرحوم صدر کے بیٹے فور سٹار جنرل Mahamat Idriss Debyitno کی قیادت میں فوجی کونسل ملک کا انتظام سنبھالے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں