اشتہار

بھارت: نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی کھیپ برآمد

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کی خوفناک صورتحال کے بعد آکسیجن اور دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی ہے تاہم پنجاب میں نہر سے ریمیڈیسیور انجیکشن کی پوری کھیپ برآمد ہونے کے بعد حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست پنجاب کی بھاکھڑا نہر سے سینکڑوں ریمیڈیسیور اور چیسٹ انفیکشن کے انجیکشن برآمد کیے گئے ہیں۔

ان میں سرکاری اسپتالوں کو سپلائی کیے جانے والے 14 سو 56 انجیکشن، 621 ریمیڈیسیور انجیکشن اور 849 بغیر لیبل کے انجیکشن بھی شامل ہیں، انجیکشنز کے اصل یا نقل ہونے کی تصدیق ابھی نہیں ہو پائی ہے۔

- Advertisement -

ریمیڈیسیور انجیکشن پر 5400 ایم آر پی اور مینو فیکچرنگ کی تاریخ مارچ 2021 درج ہے، ان انجیکشنز کی ایکسپائری تاریخ نومبر 2021 ہے، اسی طرح سیفو پیرازون انجیکشن پر مینو فیکچرنگ کی تاریخ اپریل 2021 اور ایکسپائری تاریخ مارچ 2023 درج ہے۔

ان ٹیکوں پر فار گورنمنٹ سپلائی، ناٹ فار سیل بھی لکھا ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے خطرناک پھیلاؤ کے باعث ملک میں ریمیڈیسیور اور سینے کے انفیکشن کے انجکشنز کی نہ صرف قلت پیدا ہوگئی ہے بلکہ ان کی بلیک میں فروخت بھی جاری ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ریاست آکسیجن، ٹینکر، ویکسین اور دوائیوں کی کمی کے علاوہ وینٹی لیٹر کی قلت کا بھی شکار ہورہی ہے۔

اس کے باوجود نہر سے انجیکشنز کی کھیپ برآمد ہونے پر پورے ملک میں تنقید ہورہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے دوائیں ضائع ہورہی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں