بدھ, مئی 29, 2024
اشتہار

ایران: احتجاج پر اُکسانے والی آن لائن پوسٹ پر سزائے موت سنادی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

ایرانی عدلیہ کی جانب سے مہسا امینی کی زیرحراست موت پر ہونے والے مظاہروں کے دوران آن لائن پوسٹ کرنے پر ایک شخص کو موت کی سزا سنادی گئی۔

بین الاقوامی خبر رساں ا دارے کی رپورٹ کے مطابق خواتین کے لباس کے سخت ضابطے کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران میں کئی ماہ تک سخت احتجاج کیا گیا تھا۔

ایران میں عدلیہ کی آن لائن ویب سائٹ ’میزان‘ کے مطابق ایرانی شخص محمود محرابی سوشل میڈیا پر ایسا مواد پوسٹ کرنے کا قصور وار پایا گیا جس میں گھریلو ہتھیاروں کے استعمال اور عوامی املاک کو تباہ کرنے کے بارے میں ترغیب دی گئی تھی۔

- Advertisement -

وکیل بابک فرسانی کا کہنا تھا کہ سزائے موت پانے والے محمود محرابی کو ’فساد فی الارض‘ کے سنگین جرم کا قصور وار قرار دیا گیا ہے تاہم سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی جا سکتی ہے۔

مہیسا امینی ہلاکت: مظاہروں پر پہلی سزائے موت سنادی گئی

یاد رہے کہ 2022 میں ایرانی-کرد خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد مہینوں جاری رہنے والے مظاہروں اور جھڑپوں میں درجنوں سیکورٹی اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں