اشتہار

کورونا کے اثرات سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

ٹوکیو: کورونا وائرس کے طویل المدتی اثرات پر جاپانی تحقیق میں تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے طویل المدتی اثرات پر جاپانی تحقیق کے عبوری نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ لوگوں کو انفیکشن کی تشخیص کے چھ ماہ بعد تھکاوٹ، بالوں کے جھڑنے یا دیگر علامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے تین مطالعاتی گروپ یہ تحقیق کررہے ہیں۔

- Advertisement -

کیئو یونیورسٹی کے پروفیسر فوکو ناگا کوئیچی پر مشتمل ٹیم نے کورونا کے انفیکشن کے لیے اسپتال میں داخل ہونے والے 246 افراد سے دریافت کیا کہ تشخیص کے چھ ماہ بعد ان میں کیا کوئی علامات نمودار ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: ماضی میں کورونا کا شکار ہونے والے مریضوں کیلئے چونکا دینے والی تحقیق، اہم انکشاف

ان میں سے تقریباً 80 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی صحت کورونا وائرس سے متاثر ہونے سے پہلے کی حالت میں واپس بحال ہوگئی ہے۔

سروے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ 21 فیصد نے تھکاوٹ کے احساس کی رپورٹ کی، 13 فیصد نے سانس پھولنے کا حوالہ دیا، 11 فیصد نے سونے میں پریشانی کی شکایت کی اور 10 فیصد کو بالوں کے جھڑنے کی شکایت ہوئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں