تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

"کراچی کسی کی خالہ کا گھر نہیں ہے جو فیصلےمسلط کیے جائیں "

کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کی خالہ کا گھر نہیں ہےجو فیصلےمسلط کیے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی بنائے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور سندھ حکومت کو کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کی میٹنگ یاد دلائی۔

گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کے حوالے سےگورنر ہاؤس میں ایک بیٹھک ہوئی تھی جس میں وزیراعلیٰ سندھ اپنی ٹیم کیساتھ شریک ہوئے تھے، وزیراعظم عمران خان نے اس میٹنگ کی صدارت کی، اس کے علاوہ  اسدعمر سمیت عسکری قیادت اجلاس میں موجود تھی، میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ کراچی کا ایڈمنسٹریٹر غیرجانبدار اور غیرسیاسی ہوگا۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر بنانے کا فیصلہ وعدہ خلافی قرار دیا اور کہا کہ مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر بنانے پر ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، یہ کسی کی خالہ کا گھر نہیں جو فیصلےمسلط کئے جائیں۔

گورنرسندھ نے سندھ حکومت پر واضح کیا کہ کراچی کے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور جو وعدہ کیا وہ نبھاناپڑےگا، ایڈ منسٹریٹر جیسے روڑے نہ اٹکائیں جائیں تو کراچی پیکیج تیزی سے مکمل ہوگا۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگوں کی امید عمران خان ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ عمران خان سندھ میں تبدیلی کا آغاز کرسکتے ہیں، صوبے میں لوگوں کی آمدنی کم اور صحت کے اخراجات زیادہ ہیں، سندھ حکومت کے تعاون نہ ہونے کی وجہ سے ہیلتھ کارڈ نہیں ملے، حکومت سندھ وفاق سے تعاون کرے تو سندھ کے عوام کو سہولت بھی ملے گی اور زندگی بھی آسان ہوگی۔

جی ڈی اے رہنما ارباب غلام رحیم کو پی ٹی آئی میں شمولیت پر مبارکباد دیتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ارباب غلام رحیم سے پہلے بھی مشاورتی عمل جاری رہتاہے، وزیراعظم کی جانب سے ارباب غلام رحیم کو جو بھی ٹاسک دیا جائے گا ہم معاونت کرینگے۔

Comments

- Advertisement -