اشتہار

میسی کا بارسلونا کو نم آنکھوں کے ساتھ جذباتی الوداع

اشتہار

حیرت انگیز

ارجنٹائن کے فٹبال اسٹار لیونل میسی بارسلونا کلب کو چھوڑنے کی الوداعی پریس کانفرنس میں آبدیدہ ہوگئے۔

شہرہ آفاق فٹ بالر نے نم آنکھوں کے ساتھ اپنی پریس کانفرنس کا آغاز کیا، میسی آدھے گھنٹے تک اسٹیج پر موجود رہے اور صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے رہے، میسی نے پریس کانفرنس کے دوران بارسلونا کلب چھوڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے بہت سے خیالات ذہن میں آرہے تھے کہ کلب چھوڑنے کے بارے میں کیا کہنا چاہیے تاہم سچ یہ ہے کہ میرے پاس بولنے کے لیے کچھ نہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران میسی نے کہا کہ میں گزشتہ برس میں چھوڑنا چاہتا تھا لیکن اس سال تو میں رکنا چاہتا تھا، اسی دوران صحافی نے سوال کیا کہ وہ اب کیوں چھوڑ رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ (ایف سی بارسلونا) لالیگا کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکتے، ہم نے ہر ممکن کوشش کی کیونکہ ہم تو رکنا چاہتے تھے۔

- Advertisement -

میسی نے کہا کہ اتنے سالوں کے بعد یہ فیصلہ میرے لیے انتہائی مشکل ہے، میری ساری زندگی بارسلونا کلب کے ساتھ گزری، ایمانداری کی بات یہ ہے کہ میں اس فیصلہ کے لیے تیار نہیں تھا تاہم اب مجھے خدا حافظ کہنا پڑرہا ہے، بارسلونا میرا گھر تھا اور ہمیشہ رہے گا۔

یہ الفاظ کہتے ہوئے چونتیس سالہ لیونل میسی جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور پھوٹ پھوٹ کر روتے دکھائی دیئے تاہم پریس کانفرنس میں موجود تمام شرکا نے فٹبالر کو تالیاں بجاکر خراج تحسین پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لائنل میسی نے بارسلونا سے راہیں جدا کرلیں

یاد رہے کچھ روز قبل فٹبال اسٹار لوئنل میسی نے مشہور ہسپانوی فٹبال کلب بارسلونا کو اکیس سال بعد خیر باد کہنے کا اعلان کیا تھا، شہرہ آفاق فٹ بالر نے بارسلونا کلب 16 اکتوبر 2004 میں جوائن کیا تھا۔

میسی نے بارسلونا کی طرف سے 778 میچوں میں حصہ لیا اور کل 672 گول کیے۔

بارسلونا فٹبال کلب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق میسی اور کلب دونوں ہی اس بات پر تیار تھے کہ میسی کلب کے لیے کھیل جاری رکھیں مگر ہسپانوی فٹبال لیگ کے قواعد میسی سے ہونے والے نئے معاہدے میں آڑے آگئے۔

بارسلونا کلب کو خیر باد کہنے کے بعد فٹبال شائقین کو انتظار ہے کہ ان کا پسندیدہ کھلاڑی اب کون سے کلب سے کھیلتا نظر آئے گا؟ کیونکہ پوری دنیا میں فٹبال سے دلچسپی رکھنے والے افراد اپنے فیورٹ کھلاڑی کو ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں