کیا آپ ایسا لیپ ٹاپ خریدنا پسند کرینگے جو خطرناک ترین وائرسوں سے آلودہ ہوچکا ہو، اس کا جواب یقینی طور پر ‘نہیں’ میں ہوگا۔
لیکن آج کے دور میں ہر شے بِک جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ چینی فنکار کی جانب سے تیار کردہ دو ہزار آٹھ کا ایسا لیپ ٹاپ بارہ لاکھ ڈالر میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا جو تاریخ کے چھ خوفناک اور طاقتور ترین کمپیوٹر وائرسوں سے تباہ ہوا تھا۔
انتشار کی یکسوئی یا دی پی ریزسٹینس آف چاؤس نامی یہ لیپ ٹاپ سام سنگ کمپنی نے سے تعلق رکھتا ہے اور اس میں ونڈوز ایکس پی نصب ہے، یہ دنیا کے مشہور ترین وائرس سے متاثر ہوا جن میں آئی لو یو، مائی ڈوم، سو بِگ، وانا کرائے، ڈارک ٹیکیولا اور بلیک انرجی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ آن لائن پھیلنے والے یہ تمام وائرس دنیا کے لیے شدید تباہ کن وائرس ثابت ہوئے اور اس وقت پچانوے ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان بھی ہوا۔ اسی مناسبت سےسائبرسیکیورٹی کے ماہرین انہیں تباہ کن کمپیوٹروائرس قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ونڈوز وال پیپر کی یہ مشہور تصویر کس نے کھینچی؟
دوسری جانب کیا یہ تمام خطرناک وائرس کسی حادثے کی صورت میں دوبارہ خارج ہوکر دنیا میں مزید نقصان کی وجہ نہیں بن سکتے؟ یہی وجہ ہے کی میل ویئرزمرےکے یہ وائرس بہت تیزی سے پوری دنیا میں پھیل سکتے ہیں۔
لیکن لیپ ٹاپ فروخت کرنے والے فنکار کہتے ہیں کہ یہ مکمل طور پر ایئرگیپ ہے، سام سنگ این سی ٹین لیپ ٹاپ کسی طرح بھی انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہوسکتا۔