نیٹ پریکٹس کےدوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے قومی جھنڈا لگانے سے بنگلادیشی فینز سوشل میڈیا پر ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں لیکن بنگلادیش کے وزیراطلاعات نے تو پاکستان ٹیم کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔
وزیراطلاعات مراد حسن کا کہنا ہے کہ پریکٹس سیشن کے دوران پاکستانی پرچم لہرائے جانے والی ٹیم کو قبول نہیں کرسکتےخاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب ہم آزادی کی پچاسویں سالگرہ منارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیم کو جھنڈے سمیت بنگلادیش سے واپس بھیج دو، پاکستانی جھنڈا دیکھ کر ہمارے دل دہل جاتے ہیں ان کو سیشن کےدوران جھنڈے کی ضرورت ہی کیوں ہے؟ یہ آخر ڈرامہ ہے یا فسانہ؟
پاکستان کے عبوری ہیڈکوچ ثقلین مشتاق نے ورلڈکپ ٹی ٹوئنٹی میں قومی کھلاڑیوں کا جذبہ بڑھانے کے لیے سبزہلالی پرچم کے ساتھ پریکٹس کروائی تاکہ قومی جھنڈا دیکھ کر کھلاڑیوں میں جوش و جذبہ پیدا ہو۔
اس مشق کو دہراتے ہوئے قومی ٹیم نے شیرِبنگلااسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس کے دوران قومی پرچم لگایا جو کہ بنگلادیشی فینز کو ہضم نہیں ہو رہا۔