اشتہار

سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری کا قتل، عینی شاہد بچے کا بیان قلم بند ، اہم انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری کے قتل کیس کی ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا کہ بظاہرعرفان مہرکو ٹارگٹ کیاگیا اور فائرنگ کرنے والے ملزمان انتہائی ماہر نشانہ بازتھے، کار میں موجود عینی شاہد بچے کا بیان قلم بند کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں سندھ ہائی کورٹ بارکےسیکرٹری کے قتل کی ابتدائی تفتیش میں ایس پی گلشن عبدالخالق پیرزادہ نے بتایا ہے کہ بظاہرعرفان مہرکو ٹارگٹ کیاگیا، لیکن کہنا قبل از وقت ہے کہ ان کی کسی سے دشمنی تھی۔

ایس پی گلشن کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش سےمعلوم ہوا ہے کہ مقتول بچے کو اسکول چھوڑنے گئے تھے ، اسکول سےواپسی پر فائرنگ کی گئی، گاڑی میں بیٹھے دوسرے بچے کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔

- Advertisement -

عبد الخالق پیرزادہ نے کہا کہ لگتا ہے کہ کہ اسلحہ اورنج بیگ میں چھپایا گیا تھا، ہم نے متعدد سی سی ٹی وی بھی حاصل کی ہیں۔

تفتیشی حکام نے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار 2ملزمان نے کار پر فائرنگ کی ، ٹارگٹ کلر انہیں 30 بور ہتھیار کا استعمال کیا، جائے وقوع سے 30 بور کے 3 خول ملے ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان انتہائی ماہر نشانہ بازتھے، ٹارگٹ کلر نے سیدھے ہاتھ سے کار پر فائرنگ کی، 125موٹر سائیکل سوار ٹارگٹ کلر نےفائرنگ کی۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ علاقے میں لگے مزید سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی ہیں، جیو فینسنگ کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ کار میں موجود عینی شاہد بچے کا بیان قلم بند کرلیا ہے، بچے کابیان ہےکہ وہ ملزمان کا چہرہ ٹھیک طریقے سےنہیں دیکھ سکا، مزیدتفتیش کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے جبکہ لاش کو قانونی کارروائی کےلیےجناح اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں