اشتہار

سری لنکن مینیجر کا بہیمانہ قتل: ترجمان پنجاب پولیس کا بیان سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : سیالکوٹ فیکٹری ملازمین کے تشدد سے سری لنکن شہری کی ہلاکت سے متعلق ترجمان پنجاب پولیس کا بیان سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس کی جانب سے سیالکوٹ واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کےلیے گزشتہ شب سے مسلسل چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی رات بھر آپریشن کی نگرانی کرتے رہے اور آر پی او گوجرانولہ کی سربراہی میں پولیس ٹیمیں چھاپے مارتی رہیں جب کہ ڈی پی او سیالکوٹ چھاپہ مار ٹیموں اور نفری کے ساتھ فیلڈ میں موجود رہے۔

- Advertisement -

ترجمان کا کہنا تھا کہ رات سے 50 سے زائد مقامات پر پولیس نے چھاپے مارے جس میں واقعے میں ملوث سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں مرکزی ملزمان بھی شامل ہیں۔

زیر حراست ملزمان سے تفتیش جاری ہے جس کی بدولت گرفتار ملزمان کی نشاندہی میں مدد رہی ہیں جب کہ سی سی ٹی فوٹیج اور ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی شناخت اور تلاش کا عمل جاری ہے۔

ترجمان پولیس نے اس سلسلے میں بتایا کہ چھاپہ مار کارروائیوں میں اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور پولیس کے متعلقہ سینئر حکام بھی آپریشن شریک تھے۔

سیالکوٹ واقعے ذمہ داروں کے گرد گھیرا تنگ ، تمام مرکزی ملزمان گرفتار

خیال رہے کہ 24 گھنٹے میں 200 چھاپے مارے گئے اور 118 افراد کو حراست میں لیا گیا جب کہ سیالکوٹ واقعے کے 13 مرکزی ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ کے وزیرآباد روڈ پر واقع فیکٹری ملازمین نے سری لنکن جنرل مینیجر کو مبینہ طور توہین مذہب کا الزام لگاکر بہیمانہ تشدد سے قتل کرکے لاش کا نذر آتش کردیا تھا جب کہ واقعے ملوث ملزمان جلتی ہوئی لاش کے ساتھ سیلفیاں اور ویڈیوز بناتے رہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں