کراچی: سندھ کے بلدیاتی ترمیمی بل 2021 کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر 10 روز سے جاری جماعت اسلامی کے دھرنے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطہ کیا ہے، یہ رابطہ گذشتہ روز کیا گیا، جس کے بعد صوبائی وزرا آج جماعت اسلامی دھرنے میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کے باہر دس روز سے جاری دھرنے کے باعث سندھ حکومت پر دباؤ بڑھا، جس کے بعد جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا۔
ادھر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سندھ سے رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ آج آئیں گے تو مذاکرات کرینگے، تاہم کسی یقین دہانی پر دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
سندھ اسمبلی کے باہر جاری دھرنے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی دھرنےکا آج دسواں دن ہے، پاکستان کی تاریخ میں یہ دھرنا ابھرکر سامنےآرہاہے، اس لئے دھرنے کو مسلسل جاری رکھنےکا فیصلہ ہوا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اب دھرنا تحریک مختلف علاقوں میں بھی چلےگی، لاڑکانہ میں بلدیاتی ایکٹ کے خلاف ریلی نکل رہی ہے، آج شارع فیصل پراحتجاج کیاجائےگا جبکہ آج رات لیاقت بلوچ دھرنےمیں شریک ہونگے۔