وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے دوٹوک اعلان کیا ہے کہ مخالفین کے کہنےپر 2001 کا بلدیاتی نظام کسی صورت بحال نہیں ہو گا۔
بدین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعیدغنی نے کہا کہ جماعت اسلامی اورپیپلزپارٹی میں بلدیاتی نظام سے متعلق ڈائیلاگ ہوئے ہیں لیکن بلدیاتی قانون پرکسی بھی جماعت کی غلط فرمائشیں پوری نہیں ہوں گی۔
سعیدغنی نے کہا کہ ایم کیوایم کے رہنما مختلف پارٹیز میں جانےکے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہیں عوام میں خوف پیدا کرنے اور اپنی طرف متوجہ کرنےکی ناکام کوششیں کر رہے ہیں ٹنڈوالٰہ یار قتل واقعےپر ایم کیو ایم سیاست کر کے خود کو زندھ رکھناچاہتی ہے۔
ایم کیوایم پر تشدد: ‘مجبوری میں اقدام اٹھایا، کوئی زخمی ہوا تو معذرت’
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوا یم نے زبردستی وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی ہم کراچی کا امن خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
دوسری جانب پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف ریڈ زون میں دھرنا دے دیا ہے۔
چیئرمین پی ایس پی نے کراچی میں بلدیاتی ایکٹ کے خلاف فوارہ چوک گورنر ہاؤس کے قریب احتجاجی جلسے کو دھرنے میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وزیراعلیٰ نہیں سنتے ہم یہیں بیٹھیں گے ہم وزیراعلی ہاؤس نہیں جا رہے یہیں دھرنا دیں گے۔