جمعیت علمائے اسلام کی انصار الاسلام فورس کی پارلیمنٹ لاجز میں سیکورٹی ریہرسل اور گشت پر مولانا فضل الرحمان نے وضاحت کر دی۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں انصار الاسلام فورس سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پولیس سے غیرمحفوظ سمجھتا ہوں وہ پی ٹی آئی کےکنٹرول میں ہے بدنیتی اور برے ارادے کی تقویت نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی کسی بڑے جلسے میں پولیس پر انحصار نہیں کیا یہ حکومت بدنیتی ہے ہمارے اراکین کیخلاف کچھ کرنے کاارادہ رکھتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی ہلچل میں تمام سیاسی جماعتیں رابطے میں ہیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے مختلف سوچ کو تقویت دینے کیلئے ملاقاتوں کی ضرورت ہوتی ہے اسی سلسلے میں ایم کیوایم قیادت بھی تشریف لائی اورمشاورت کی گئی۔
انصار الاسلام کے ایک رضاکار نے بتایا کہ اس بات کا خدشہ ہے کہ ایم این ایز کو اغوا کر کے انھیں حبس بے جا میں رکھا جا سکتا ہے۔
رضاکاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت ہے تو امکان ہے کہ ادارے بھی ان کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں، اسی خدشے کے پیش نظر ہم ایم این ایز کو تحفظ دینے آئے ہیں۔