بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر وسابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ حکومتی اتحاد اگر چیئرمین سینیٹ بدلنے کا کہے گا تو بات ہوگی، ہماری کوشش ہوگی صادق سنجرانی کی جگہ بلوچستان سے نیا نام لائیں۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ماضی کے اقدامات پر اکثریت انکے خلاف ہے، حکومتی اتحاد اگر چیئرمین سینیٹ بدلنے کا کہے گا تو بات ہوگی، ہماری کوشش ہوگی صادق سنجرانی کی جگہ بلوچستان سے نیا نام لائیں۔
جام کمال نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سے مشروط اتحاد تھا لیکن ن لیگ کے ساتھ اتحاد مشروط نہیں ہے بلکہ ن لیگ سے اتحاد کا فیصلہ اراکین اسمبلی کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے مشروط اتحاد کے تحت تحریک انصاف نے بلوچستان میں ہماری مدد کی اور ہم نے وفاق میں ان کی مدد کی، لیکن ہمارے اراکین قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کے رویے پر تحفظات ہوگئے تھے، بلوچستان کی عدم اعتماد تحریک میں پی ٹی آئی کے کردار پر تحفظات تھے۔
بلوچستان میں حکومت یا چیئرمین سینیٹ تبدیلی کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا، وہ قدوس بزنجو کی حکومت کو گناہ کہتے ہیں، قدوس بزنجو چیزوں کو ٹھیک نہیں کرپائے تو لائحہ عمل بنائیں گے، امید ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی سے ساتھ دے گی جبکہ جے یو آئی ف سمیت دیگر سیاسی قیادت سے بھی ہم رابطوں میں ہیں۔