ماسکو: ایک اعلیٰ روسی کمانڈر نے کہا ہے کہ ماریوپول شہر کو آزاد کرا لیا گیا ہے اور اب فوجی کارروائی کا دوسرا مرحلہ شروع ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کو شروع ہوئے اتوار کے روز 2 ماہ مکمل ہو گئے، روسی فورسز نے بہ ظاہر فی الحال دارالحکومت کِیف پر قبضہ کرنے کی کوشش ترک کر دی ہے۔
ایک اعلیٰ روسی کمانڈر کا کہنا ہے کہ فوجی کارروائی کا دوسرا مرحلہ ابھی شروع ہوا ہے، روسی دستے بظاہر بڑے حملوں کی تیاری میں آگے بڑھ رہے ہیں، اور مشرقی اور جنوبی یوکرین پر حملوں میں شدت لائی جا رہی ہے۔
دوسری طرف یوکرین، امریکا اور یورپی ممالک کی فوجی امداد حاصل کر کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں شدید مزاحمت کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے۔
لڑائی ختم، ماریوپول میں زندگی معمول پر آنے لگی
ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بندرگاہ والے مشرقی شہر ماریوپول میں فتح کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے آزاد کروا لیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنوبی شہر اودیسہ کے باہر ایک فوجی فضائی پٹّی پر اُس کے میزائل حملے نے مغربی ممالک کے فراہم کردہ ہتھیاروں کو تباہ کر دیا ہے۔
یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ: صدر زیلنسکی
اودیسہ شہر کے ناظم نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ میزائل حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر کم از کم 8 ہو گئی ہے جن میں ایک 3 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ روسیوں کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے کہا کہ وہ مزید جانی نقصان کا باعث بننے والے اس تنازعے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔