قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر خاموشی توڑ دی۔
قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر سلیکٹرز کو میرا چہرہ پسند نہیں تو بتادیں۔‘
عماد نے کہا کہ ’میں ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر مایوس ہوں، میں نے پاکستان کے لیے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن پھر بھی کچھ عرصے سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔‘
آل راؤنڈر نے کہا کہ اگر سلیکٹرز کو میرا چہرہ پسند نہیں ہے تو انہیں یہ کہنے کی بھی ہمت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’پسند نہ پسند کی وجہ سے کسی کو ٹیم کے لیے منتخب کرنا یا ڈراپ کرنا ناصرف کھلاڑی بلکہ کیریئر کے ساتھ بھی ناانصافی ہے اور یہ ملک کی بھی توہین ہے کیونکہ اسے ایک اچھے کھلاڑی کی خدمات سے محروم رکھا جارہا ہے۔‘
عماد وسیم نے کہا کہ میں سلیکٹرز سے درخواست کرتا ہوں کہ اسکواڈ کا انتخاب کرتے وقت ذاتی پسند اور ناپسند کا خیال نہ کریں۔
انہوں نے چیف سلیکٹر محمد وسیم سے جواز طلب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کی وضاحت کریں کہ انہوں نے کارکردگی کا معیار کیا رکھا ہے۔
واضح رہے کہ عماد نے آخری بار نومبر 2021 میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
عماد وسیم نے ٹیم سے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا اور اس کا ذمہ دار سلیکٹرز کو ٹھہرایا۔