اشتہار

یورپ کا معاشی انجن جرمنی ’بیٹھنے‘ لگا

اشتہار

حیرت انگیز

یورپ کا معاشی انجن کہلانے والا ملک جرمنی بھی عالمی سطح پر ہونے والی مہنگائی کے بوجھ تلے دبنے لگا۔

دنیا کی طاقت ور معیشت رکھنے والے جرمنی بھی مہنگائی کے زلزلوں سے لرزنے لگا۔ بڑھتی قیمتوں سے ملکی صنعتوں کا پہیہ رکنے لگا۔

روس یوکرین جنگ سے جہاں عالمی معیشتوں کو زبردست دھچکے لگے ہیں وہیں قیمتیں بے قابو ہو کر بڑھتی جارہی ہیں۔

- Advertisement -

ایک جانب قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے یورپ کے معاشی حب جرمنی کو شدید متاثر کیا ہے تو دوسری جانب صنعتوں نے پیداواری لاگت سے پریشان ہو کر کٹوتیاں کر دیں۔

جرمنی میں 3,500 کمپنیوں کے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ان میں سے 16 فیصد پیداوار میں کمی کر رہی ہیں یا جزوی طور پر کاروباری سرگرمیاں بند کر رہی ہیں۔

سروے کرنے والے چیمبرز آف انڈسٹری اینڈ کامرس کے صدر نے پیٹر ایڈرین کہا ہے کہ یہ تشویشناک اعداد و شمار ہیں کیونکہ توانائی کی قیمتیں مستقل طور پر ایک بوجھ ہیں۔

جرمنی اپنی برآمدات سے چلنے والی معیشت کو ایندھن دینے اور صنعت کا پہیہ چلانے کے لیے روسی گیس پر انحصار کرتا ہے اگر یورپ مکمل طور پر روس پر پابندیاں عائد کر کے ماسکو سے گیس کی خریداری سے بائیکاٹ کرتا ہے تو جرمنی جیسی بڑی معاشی طاقت کو شدید دھچکا لگے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں