اشتہار

جاپان میں شدید مہنگائی کا 41 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

ٹوکیو: یورپ کے ساتھ ساتھ مشرقی ایشیا کے ممالک بھی مہنگائی کی زد میں آنے لگے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان کو اکتالیس سال بعد بدترین مہنگائی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، بجلی، گیس اور اشیائے خورد و نوش کا بڑھتا ہوئے خرچ نے ٹوکیو کے رہائشیوں کو خاصا متاثر کیا ہے۔

جاپان کے وزارت برائے داخلی امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جنوری میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 4.3اضافہ ہوا جو کہ 1981 کے بعد کی تیز ترین رفتار ہے۔

- Advertisement -

حکام کے مطابق دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی ریکارڈ سات اعشاریہ چار فیصد اضافہ ہوا ان میں تازہ اشیا شامل نہیں ہے کیونکہ موسمیاتی حالات کے باعث ان کی قیمتوں میں وسیع پیمانے پر اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت 2 لاکھ روپے تولہ سے بھی تجاوز کرگئی

اس کے علاوہ گیس کے بلوں میں 39 فیصد اور بجلی کے بلوں میں 24.6 فیصد اضافے نے عوام کو شدید بے چینی میں مبتلا کردیا ہے۔

ادھ حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ مہنگے خام مال کے باعث توانائی کی قیمتوں میں دو عددی اضافہ کیا گیا جو کہ ناگریز تھا۔

واضح رہے کہ ٹوکیو کے اشیائے صرف کے اشاریے اور سی پی آئی کو ملک بھر میں افراط زر کی سرکردہ علامت سمجھا جاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں