لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز دھماکہ بہت بڑا سانحہ ہے اور اس پر بھی سیاست کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق زمان پارک لاہور سے ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پشاور میں گزشتہ روز بہت ہی درد ناک واقعہ ہوا، افسوسناک بات یہ ہے کہ اتنا بڑا سانحہ ہوا ہےاوراس پر بھی سیاست کی جارہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے افغان جہاد لڑا،قبائلی علاقوں نے سوویت یونین کیخلاف جنگ میں شرکت کی، دو ہزار ایک کے بعد مشرف نے فیصلہ کیا کہ امریکا کی جنگ میں شامل ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: ’آصف زرداری سے متعلق بیان پر قائم ہوں‘
سابق وزیراعظم نے اپنے اصولی موقف کو دہرایا اور کہا کہ باربار کہتا ہوں کہ پروپیگنڈا کے ذریعے کسی اور کی جنگ کو ہماری جنگ بنایا گیا، پاکستان نےاس جنگ میں شرکت کی،افسوسناک ہے کہ ڈالرزبھی ملے پہلے کہا گیا کہ افغانستان میں سوویت یونین کیخلاف لڑناجہاد ہے۔
سابق وزیراعظم نے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ ہم جیسے ہی امریکا کی جنگ میں پڑے، افغانستان سے ردعمل آنا شروع ہوگیا، قبائلی علاقوں میں کوئی دہشت گردی نہیں تھی، ان حالات کے بعد ہم نے پہلی بار ٹی ٹی پی کا نام سنا۔
عمران خان نے کہا کہ افغان جنگ پر باربار کہتا تھا کہ کوئی فوجی حل نہیں، میرا موقف تھا کہ یہ غلط ہورہا ہے تو مجھے طالبان خان کے نام سے پکارا گیا، جو لوگ افغانستان اور قبائلی علاقوں کی تاریخ جانتے ہیں انہیں پتہ ہے جہ یہاں کا فوجی حل نہیں۔
سال دوہزار اکیس کے افغان حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب امریکیوں نے افغانستان سے انخلا کا اعلان کیا تو ڈر پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں خانہ جنگی نہ ہوجائے، مجھے بریفنگ دی گئی کہ افغانستان کی فوج تین لاکھ اورطالبان60،70ہزارہیں خانہ جنگی ہوگی، مجھے خوف تھا کہ اگرافغانستان میں خانہ جنگی ہوئی تواس کے اثرات پاکستان پرپڑیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے یہ بھی خوف تھا کہ پاکستان پرپابندیاں لگادی جائیں گی کیونکہ ہم پرالزامات لگائےجارہےتھے، مجھےڈرتھا کہ افغانستان میں سول وارشروع ہوئی تو سارا ملبہ پاکستان پرڈالاجائےگا۔