ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

لاہور ہائیکورٹ کی عمران خان کو 5 بجے تک پیش ہونے کی مہلت

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کو پانچ بجے تک پیش ہونے کی مہلت دے دی، عمران خان کے وکیل نے سماعت کل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

وکیل عمران خان خواجہ طارق رحیم نے بتایا کہ عدالت نےحکم دیاتھاکہ عمران خان کی پیشی پرسیکیورٹی اقدامات کیےجائیں، ہم نےآئی جی کیساتھ طےکیاتھاکہ فول پروف سیکیورٹی دی جائے، اگرمال روڈفری ملتاہےتوچندمنٹ میں عمران خان پہنچ جائیں گے۔

- Advertisement -

وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں گاڑی لانےکی اجازت مانگی مگردرخواست مسترد کر دی گئی، عمران خان نے خود بیان دیا کہ وہ عدالت جائیں گے۔

خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ ہمیں عمران خان کو لانے میں مشکلات کا سامنا ہے ، پورےہائیکورٹ میں بیرئیر لگا دیے گئےہیں، عدالت ہمیں موقع دےتاکہ ہم عمران خان کوبلواسکیں۔

وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اظہرصدیق کے توسط سے درخواست واپس لینے کی بھی استدعاکی، جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ
نے کہا کہ آپ پہلے آرڈر پڑھ لیں کہ اس وقت عدالت نےکیاحکم دیا۔

خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ عدالت نے بیان حلفی اور وکالت نامے پر مختلف دستخط ہونے کی نشاندہی کی ، پٹیشن پر عمران خان کےدستخط نہیں ہیں ، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بتائیں کہ ضمانت کی درخواست کس نے فائل کی ، پھر اظہر صدیق کو آکر بتانا چاہیے تھا کہ انھوں نے پٹیشن فائل نہیں کی، اگر عمران خان نے درخواست ضمانت فائل نہیں کی تو واپس کیسے لے سکتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ عدالت کو یہ تاثر نہیں لینا چاہیے کہ عمران خان نہیں آناچاہتے، اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے عدالت سے سماعت کل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

جس پر عدالت نے کہا کہ آپ 3گھنٹے بعدآ جائیں، عمران خان کے وکیل اظہر صدیق کو توہین عدالت کا نوٹس دے سکتے ہیں، میں تواسی دن نوٹس کررہاتھامگرنہیں کیا۔

اظہرصدیق نے کہا کہ میں عمران خان کودوبارہ کوشش کرکے لانا چاہتا ہوں، دوسرے وکیل خواجہ طارق رحیم نے بھی عدالت سے کہا کہ آپ حکم کردیں کہ فل سیکیورٹی دیں میں انھیں لےآتا ہوں، 5بجے تک کا وقت دیں عمران خان کو لے آتے ہیں۔

عدالت نے 5 بجےتک عمران خان کوپیش کرنےکی مہلت دے دی۔

Comments

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں