17.8 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ایڈز کے خلاف جنگ میں ملی سائنسدانوں کو بڑی کامیابی

اشتہار

حیرت انگیز

ایڈز کے خلاف جنگ میں سائنسدانوں نے اہم سنگ میل حاصل کرلیا ہے۔

برطانوی دوا ساز کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی جانب سے تیار کی گئی ایچ آئی وی ویکسین کی آزمائش کے پہلے مرحلے کے نتائج حوصلہ افزا سامنے آئے ہیں۔

گلیکسو اسمتھ کلائن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی ایچ آئی وی ویکسین کی آزمائش کے ابتدائی نتائج حوصلہ کن آئے ہیں اور رضاکاروں نے دیگر ادویات کے مقابلے انجکشن کے استعمال کو ترجیح دی۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ویکسین کی آزمائش کے لیے 670 رضاکاروں پر ایک سال تک آزمائش کی اور تمام رضاکاروں کو ہر دو ماہ بعد ویکسین کا ایک ڈوز دیا گیا۔

جن رضاکاروں پر تحقیق کی گئی تھی وہ تمام ایچ آئی وی کے مریض تھے اور ایک سال بعد ان کے مرض کا جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ ان کی بیماری کی شرح میں اضافہ نہیں ہوا۔

کمپنی کے مطابق جن رضاکاروں نے تحقیق میں حصہ لیا، انہوں نے ایچ آئی وی کی دیگر ادویات کے مقابلے ویکسین کو ترجیح دی اور بتایا کہ انجکشن لگوانا آسان ہے۔

رضاکاروں نے بتایا کہ ایچ آئی وی سے تحفظ کے لیے وہ یومیہ گولیاں لیتے ہیں جو کہ مشکل کام ہے، کیوں کہ بعض اوقات وہ گولی لینا بھول جاتے ہیں، اس لیے ہر دو ماہ بعد ویکسین لگوانا آسان کام ہے۔

کمپنی نے اپنے بیان میں ویکسین کی آزمائش کے پہلے مرحلے کے نتائج کو حوصلہ بخش قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس کا دوسرا مرحلہ بھی کامیاب جائے گا۔

ویکسین کی آزمائش کے دوسرے مرحلے میں زیادہ افراد پر تجربہ کیا جائے گا، جس کے بعد اس کا تیسرا اور آخری مرحلہ شروع کیا جائے گا۔

ماہرین کو امید ہے کہ مذکورہ ویکسین کے باقی آزمائشی مراحل بھی کامیاب جائیں گے اور دنیا میں جلد ایچ آئی وی سے تحفظ کی پہلی ویکسین دستیاب ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال جنوری میں امریکی دوا ساز کمپنی ’جانسن ایںڈ جانسن‘ کی ایچ آئی وی سے تحفظ کی ویکسین کی آزمائش ناکام ہوگئی تھی جبکہ فروری دو ہزار بیس میں بھی ایڈز کی ویکسین کی آزمائش ناکامی سے دوچارہوچکی ہے۔

خیال رہے کہ ایچ آئی وی وائرس کی پہچان 1980 کے بعد ہوئی تھی، اس وائرس سے متاثرہ افراد ایڈز کا شکار بن جاتے ہیں۔

اس وائرس یا مرض سے بچاؤ کے لیے اب تک کوئی بھی ویکسین دستیاب نہیں ہے تاہم امریکی سائنسدانوں نے دنیا کے دیگر ممالک کے ماہرین کے اشتراک سے 1997 میں ویکسین تیار کرلی تھی۔

1997 میں تیار کی جانے والی ویکسین پر مزید کئی سال تحقیق کرنے کے بعد سائسندانوں نے اسے مکمل تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور 2016 میں اس کی آزمائش شروع کی گئی تھی مگر اس کی آزمائش بھی ناکام گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں