17.8 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

’کراچی کی نصف فلور ملز میں گندم ختم، آٹے کی قلت پیدا ہوگئی‘

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: فلور ملز ایسوسی ایشن نے شہر قائد کی نصف فلور ملز میں گندم کے خاتمے اور آٹے کی قلت پیدا ہونے کا دعویٰ کر دیا۔

فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما چوہدری عامر نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ سندھ حکومت کی بلیک میلنگ کے باعث آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

چوہدری عامر نے کہا کہ کراچی کی نصف فلور ملز میں گندم ختم ہو چکی ہے جبکہ شہر میں آٹے کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آئندہ ہفتے آٹا 200 روپے فی کلو تک پہنچ جائے گا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ 48 گھنٹوں میں گندم کی سپلائی نہ ہوئی تو 2 مئی سے شہر کی ملیں بند ہو جائیں گی، سندھ حکومت ہمارے 4 ارب روپے دبا کر بیٹھی ہے، عالمی مارکیٹ میں گندم سستا ہونے کے باوجود عوام کو مہنگا آٹا بیچا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روس سے 93 روپے فی کلو گندم خریدی جا سکتی ہے،مقامی گندم 120 روپے فی کلو کی پڑ رہی ہے، سندھ میں آنے والی گندم پر رشوت لینے کا بازار گرم ہے۔

کراچی میں گندم اور آٹے کے بحران خدشہ

کراچی میں ایک بار پھر گندم اور آٹے کے بحران خدشہ پیدا ہوگیا جس کی وجہ سندھ حکومت اور فلور ملز مالکان کے درمیان گندم سے متعلق چپقلش بتائی جا رہی ہے۔

گندم کی عدم دستیابی سے متعلق فلور مل مالکان نے ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں گندم کی عدم دستیابی اور شہر بھر کی فلور مل بند ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔

اجلاس کے دوران فلورمل مالکان نے محکمہ خوراک سندھ پر دھوکا دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک نے فلور ملوں سے3ارب روپے لے کر بھی گندم فراہم نہیں کی۔

چیئرمین فلور ملز عامر عبداللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک نے 50 لاکھ گندم بوریاں دینے وعدہ کیا تھا جبکہ فلورمل کو تاحال صرف 2 لاکھ بوریاں ملی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلور ملوں کو 5 لاکھ 52 ہزار گندم کی بوریوں کے چالان دیے گئے ہیں، محکمہ خوراک سے گندم کی جلد فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر مطالبات نہ مانے گئے تو 2 مئی کو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں