لاہور: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بربریت کے سامنے سرنگوں ہونے کا مطلب بحیثیت قوم ہماری موت ہے لہٰذا اپنے آخری دم تک بربریت کے خلاف مزاحمت کروں گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ حمایت کرنے والوں کی طرح شاہ محمود قریشی کو بھی دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، انہیں ضمانت ملنے کے باوجود گرفتار کیا گیا، اب ہم پوری طرح سے جنگل کے قانون کی زد میں ہیں جہاں جس کی لاٹھی اسی کی بھینس کا اصول ہی اصل دستور ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں اس لاقانونیت کی راہ میں واحد رکاوٹ ہماری عدلیہ ہے، عدالتی احکامات کے ساتھ آئین کو بھی ڈھٹائی سے روندا جا رہا ہے، پولیس کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کو کچلنے کا سلسلہ جاری ہے، ہمارے قائدین کو پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، سرِ عام انسانی حقوق کا خون کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میڈیا کا گلا گھونٹا جا چکا ہے جبکہ سوشل میڈیا کارکنان کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، عدالتی احکامات کے باوجود عمران ریاض خان کو پیش نہیں کیا جا رہا، گرم موسم میں گرفتار کارکن تنگ و تاریک کو ٹھریوں میں ڈال دیے گئے، متعدد کارکنان کو دوران حراست بدترین تشدد کا سامنا ہے۔
Vice Chairman PTI Shah Mehmood Qureshi rearrested after getting bail just like PTI workers and supporters.
We are now being governed by law of the jungle, might is right and the only thing standing in its way is our judiciary.
The constitution is being brazenly violated along…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 23, 2023
قبل ازیں ٹوئٹر پر عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی علیحدگی اختیار کرنے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں جبری شادیوں کے بارے میں تو سن رکھا تھا لیکن پی ٹی آئی کیلیے جبری علیحدگی کا نیا عجوبہ متعارف کروایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’حیران ہوں ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہوگئی ہیں؟‘
We had all heard about forced marriages in Pakistan but for PTI a new phenomenon has emerged , forced divorces.
Also wondering where have all the human rights organizations in the country disappeared.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 23, 2023