جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

اسٹاک بروکرز نے لائسنس منسوخ کرنے کی درخواستیں دے دیں

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آئے روز ہونے والی شدید مندی کے رجحان کے باعث بروکروں کی بڑی تعداد مایوسی کا شکار ہے جس سے دلبرداشتہ ہوکر اسٹاک بروکرز نے اپنے لائسنس منسوخ کرنے کیلئے رجوع کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اسٹاک ایکسچینج کے موجود حالات سے مایوس ہونے والے 8اسٹاک بروکرز نے لائسنس منسوخ کرنے کی درخواستیں دے دیں۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں بلند شرح سود، سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی کی صورتحال نے اسٹاک بروکرز کو شدید مایوس کیا ہے۔

- Advertisement -

مرکزی بینک کے پالیسی ریٹ میں اضافہ کرنے سے اسٹاک ٹریڈنگ کاروبار میں کمی ہوتی ہے، شرح سود فی الحال 21فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے، اسٹاک میں سرمایہ کاری کرنا مشکل عمل ہوگیا۔

سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ کے بجائے اپنی رقم کو بینکوں میں فکسڈ ڈپازٹ کے طور پر سرمایہ کاری کرنے لگے۔

جب شرح سود 6 فیصد پر تھی تو سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے تھے، شرح سود 6فیصد سے 21فیصد تک بڑھنے سے مارکیٹ میں کاروبار منفی ہوگیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں