ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے والی لاپتا آبدوز میں 2 پاکستانی بھی سوار تھے

اشتہار

حیرت انگیز

سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے جانیوالی لاپتہ آبدوز میں پاکستان کے معروف بزنس مین اور ان کے بیٹے بھی سوار تھے۔

ٹائی ٹینک دنیا کا مشہور ترین بحری جہاز تھا اسے تیار کرنے والوں کا کہنا تھا یہ کبھی ڈوب نہیں سکتا مگر یہ  اپنے پہلے ہی سفر پر یہ غرق ہوگیا تاہم لوگ اب بھی اسے دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔

چھوٹی آبدوزیں اکثر لوگوں کو ٹائی ٹینک کے ملبے کو دکھانے لے جاتی ہیں، ایسی ہی سیاحوں کو لے جانے والی آبدوز بحر اوقیانوس میں لاپتا ہوگئی۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق اس آبدوز میں 5 افراد سوار تھے جس میں سے پاکستان کے معروف بزنس مین اور اینگرو پاکستان کے وائس چیئرمین شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سال کے بیٹے بھی شامل تھے۔

سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلیے جانیوالی آبدوز لاپتہ

واضح رہے کہ  امریکا اور کینیڈا کے حکام آبدوز کو ڈھونڈنے میں مصروف ہیں، آبدوز میں پانچ افراد موجود تھے۔

آبدوز سے ٹائی ٹینک کے ملبے کا سفر فی کس لاکھوں ڈالرز کا ہوتا ہے اور عموماً اس تک رسائی 8 گھنٹوں میں ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق آبدوز میں صرف 96 گھنٹے کی آکسیجن کا ذخیرہ ہوتا ہے، آبدوز نے دو دن قبل ٹائی ٹینک کے ملبے سے جو سگنل بھیجا تھا وہ آخری ثابت ہوا۔

آبدوز سیاحوں کو بحراوقیانوس کی 3 ہزار  8 سو میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے روانہ ہوئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں