ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

روس اور ترکیہ میں فاصلے بڑھ رہے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

روس نے کہا ہے کہ انقرہ کے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات نے ترکیہ کو ہمارے لیے ایک غیر دوست ملک میں تبدیل کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی فیڈریشن کونسل کی دفاعی اور سلامتی کمیٹی کے سربراہ نے وکٹر بونداروف نے مقامی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ترکیہ کے اقدامات پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ترکیہ اپنے اشتعال انگیز فیصلوں اور اقدامات کی وجہ سے اب ہمارے لیے ایک غیر دوست ملک بنتا جا رہا ہے۔

روسی فیڈریشن کونسل کی دفاعی اور سلامتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ترکیہ کے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات نے اس ملک کو ایک غیر دوست ملک میں تبدیل کر دیا ہے۔ روسی فیڈریشن کی کونسل کی دفاعی اور سلامتی کمیٹی کے سربراہ وکٹر بونداروف نے روسی خبر رساں ایجنسی تاس سے گفتگو میں کہا کہ ترکیہ اپنے اشتعال انگيزفیصلوں اور اقدامات کی وجہ سے ایک غیر دوست ملک بنتا جا رہا ہے۔

- Advertisement -

بونداروف نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ کچھ ہفتوں کے حالات واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ ترکیہ بتدریج اور مستقل طور پر ایک غیر جانبدار ملک سے ایک غیر دوست ملک کی طرف بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمعے کو زیلنسکی کے دورہ ترکیہ کے بعد اشتعال انگیز فیصلوں کا ایک سلسلہ سامنے آیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انقرہ نے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی کوشش کی حمایت کی اور روس کے ساتھ معاہدوں کے برعکس آزوف کے رہنماؤں کو رہا کیا۔

واضح رہے کہ نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے لیتھوانیا کے شہر ولنیئس میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر دعویٰ کیا کہ ترکیہ کے صدر نے اس فوجی اتحاد میں سویڈن کی رکنیت کی منظوری کی مخالفت کی ہے۔

اس سے قبل ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ جمعے کو اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات میں اس ملک کی نیٹو رکنیت کی حمایت کی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں