اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’مائی ری‘ میں عینا آصف اور ثمر عباس کی اداکاری مداحوں کو بھا گئی۔
ڈرامہ سیریل ’مائی ری‘ میں عینا آصف (عینی)، ثمر عباس (فاخر)، نعمان اعجاز (ظہیر)، ماریہ واسطی (ثمینہ)، مایا خان (عائشہ)، رمہا احمد (آمنہ)، ساجدہ سید، پارس منصور، عثمان مظہر، آمنہ ملک، بسمہ بابر ودیگر اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔
مائی ری کی ہدایت کاری کے فرائض میثم نقوی نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی ثنا فہد نے لکھی ہے۔
ڈرامے کی کہانی عینی اور فاخر کے گرد گھومتی ہے اور اس میں دکھایا گیا ہے کہ کم عمری میں شادی کے بعد دونوں کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ ’فاخر، عینی سے کہتے ہیں کہ ’آگئیں تم ماموں کے نکاح سے آرہی ہو، مجھے لگا تھا خوشی خوشی آؤ گی لیکن یہاں تو منہ ہی چڑھا ہوا ہے۔‘
عینی کہتی ہیں کہ ’تمہیں جمشید ماموں کے نکاح میں میرے ساتھ آنا چاہیے تھا، سب تمہارا پوچھ رہے تھے، میں تمہاری بیوی ہوں تو مجھے سب کو جواب دینا پڑرہا تھا۔‘
فاخر کہتے ہیں کہ ’کیوں آنا چاہیے تھا، چاچو آئے تھے نہیں ناں۔‘ عینی بولتی ہیں کہ ’تم اپنی بات کرو ابو کو بیچ میں مت لاؤ۔‘ وہ کہتے ہیں کہ ’میرے جانے نہ جانے سے کونسا فرق پڑتا ہے ولیمے میں چلا جاؤں گا۔‘
فاخر دوست آمنہ کو مسیج کررہے ہوتے ہیں تو عینی کہتی ہیں کہ ’میں تم سے بات کررہی ہوں اور تم آمنہ سے بات کررہے ہو، فاخر یہ معاملہ کیا ہے، میں تمہیں ایک چیز بتا دوں میں اماں نہیں ہوں کہ اپنی سوتن کو برداشت کروں گی۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’تم کہنا کیا چاہ رہی ہوں۔‘ عینی کہتی ہیں کہ ’میرا مطلب یہ ہے کہ اگر کچھ ہے ناں تو سب کے سامنے صاف صاف صاف بولو، کسی اور کے پاس جانا ہے تو جاؤ میرا مذاق مت بناؤ۔‘
کیا عینی اور فاخر کے درمیان تلخیاں دور ہوسکیں گی؟ کیا ظہیر کا بچوں کی شادی جلد کرنے کا فیصلہ ٹھیک تھا؟ یہ جاننے کے لیے ’مائی ری‘ روزانہ شام 7 بجے اے آر وائی ڈیجیٹل پر دیکھیں۔