کیا کراچی میں بجلی کا ایک یونٹ 1500 روپے کا ہوگیا ہے؟ شہری بجلی کے بل دیکھ کر پھٹ پڑے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک نے شہریوں کو چند یونٹ کے بل بھی ہزاروں روپے بھیج دیے، کہیں چند یونٹ کا بل تین ہزار سے اوپر تو کہیں بند دکان کا بل بھی دو ہزار روپے کا آگیا۔
ایک شہری کو دو یونٹ کا بل ساڑھے تین ہزار سے زائد بھیج دیا گیا جبکہ ایک صارف کی دکان بند ہے مگر 13 یونٹ کا بل تین ہزار سے زائد ہے۔
شہری کا کہنا ہے کہ کہاں جائیں؟ کس کو فریاد سنائیں؟ بل کیسے جمع کروائیں؟ گھر کا خرچ چلائیں یا کے الیکٹرک کا پیٹ بھریں۔
ایک شہری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ایک سیور، پنکھے اور فریج کا بل 31 ہزار روپے کا بل بھیجا گیا ہے، حکومت کو چاہیے کہ مہنگائی کم کرے اور ہم پر رحم کرے۔
دوسرے شہری کا کہنا ہے کہ مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے اوپر سے بل اتنے بھیجے جارہے ہیں کاروبار تباہ ٹھپ ہوگئے ہیں کیسے گزارا کریں۔
یہ پڑھیں: دکانداروں نے کے الیکٹرک کے عملے پر تھپڑوں کی بارش کر دی
واضح رہے کہ اس سے قبل کے الیکٹرک ٹیم ٹمبر مارکیٹ کی بجلی کاٹنے کے لئے پہنچی تھی اس دوران دکانداروں نے کے الیکٹرک عملے پر تھپڑوں کی بارش کردی تھی اور عملے کو یرغمال بنا لیا تھا۔
دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ ادارے یا عملے پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں، قانونی کارروائی کریں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک بجلی کی قیمتوں کا تعین نہیں کرتا، حکومت اور نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمتیں تعین کی جاتی ہیں۔