9.3 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

حوثی بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ کیوں بنا رہے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

بحیرہ احمر میں یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیلی تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اسرائیل اور اس کے اتحادی نئی مشکل میں گرفتار ہو گئے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جہاں اسرائیل غزہ کو تباہ کرنے میں لگا ہوا ہے، وہاں یمن کے حوثی بحیرہ احمر میں اسرائیل کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق ایک سابق امریکی سفارت کار اور امریکی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن نبیل خوری نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں چلنے والے غیر جنگی جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنا کر یمن کا طاقت ور باغی گروپ حوثی دراصل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

- Advertisement -

خوری نے الجزیرہ کو بتایا کہ حوثی بھی خطے میں ’مزاحمت کے محور‘ کے نام سے جانے والے کردار کا حصہ ہے، جو کچھ حزب اللہ لبنان کی سرحد پر کر رہا ہے، یعنی اسرائیلیوں کو مشغول کر رہا ہے اور کچھ اسرائیلی وسائل کا رخ موڑ رہا ہے، حوثی بھی وہی کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یعنی حوثی اسرائیلیوں کی توجہ ہٹا کر اور اسرائیلیوں کو بحیرہ احمر میں تعینات کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

خوری نے کہا کہ اگرچہ حوثیوں کی کارروائی ’محدود‘ ہو سکتی ہے، لیکن اس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے، کیوں کہ بحیرہ احمر میں تیل اور قدرتی گیس کی زیادہ تر کھیپ یمن کے پاس سے گزرتی ہے، اور کسی بھی قسم کی رکاوٹ عالمی منڈی پر اثر ڈال دیتی ہے۔

یاد رہے کہ 19 نومبر کو یمن کے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں سفر کرنے والے اسرائیل سے بالواسطہ طور پر منسلک ایک مال بردار جہاز کو ہائی جیک کیا تھا، اتوار کو یمن کی حوثی تحریک کے ترجمان نے کہا تھا کہ انھوں نے بحیرہ احمر میں دو اسرائیلی بحری جہازوں کو مسلح ڈرون اور ایک بحری میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں