ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ازبکستان کے تین قدیم شہروں کا فنِ تعمیر اور ثقافت

اشتہار

حیرت انگیز

وسط ایشیائی ممالک میں ازبکستان بھی اپنی خوب صورت مذہبی اور تاریخی عمارات، بادشاہوں کے محلّات، حویلیاں اور قدیم دور کی عبادت گاہوں، مزارات کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس کے ساتھ ازبکستان کا جدید طرزِ تعمیر بھی قابلِ دید ہے، لیکن اس ملک کے تین عظیم شہروں سمر قند، بخارا اور تاشقند کے تاریخی و ثقافتی مقامات خاص شہرت کے حامل ہیں۔

ازبکستان کا فنِ تعمیر مختلف روایات کے امتزاج سے نہایت حسین اور قابلِ‌ ذکر ہے جس میں اسلامی طرزِ تعمیر کے ساتھ فارس اور سلطنتِ روس کے زمانے کے طرز کی گہری جھلک نظر آتی ہے۔ آئیے اس ملک کے چند بڑے شہروں‌ کی تعمیرات اور ثقافت پر نظر ڈالتے ہیں۔

سمر قند
تیمور اعظم نے فارس اور بغداد کو فتح کرکے اناطولیہ اور ہندوستان کو زیر کیا تھا۔ سمر قند میں سب سے تعمیرات تیمور اور ان کے پوتے الغ بیگ کے دور کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ اس زمانے کا سب سے زیادہ متاثر کن تعمیراتی میٹ ڈیزائن، سمرقند میں پایا جاتا ہے۔ مختلف شکلوں کے دہرے گنبد اور ان پر خوبصورت کاشی کے رنگ اپنی جانب متوجہ کرلیتے ہیں۔ تیمور نے اپنے دارالحکومت کو مذہبی یادگاروں اور باغات سے بھر دیا تھا، جس میں پتھر کی دیواریں، سنگِ مرمر کا فرش اور ان پر سونے اور ریشم کے بیل بوٹے دل آویز نقوش سامنے لاتے ہیں۔ بدقسمتی سے آج یہ سب خستہ حالی کا شکار ہے۔ اس شہر میں تیموری طرز تعمیر کا نمونہ ایک رصد گاہ اور مدرسہ ہے‌ جسے الغ بیگ نے 1428ء میں تعمیر کروایا تھا۔

- Advertisement -

بخارا
بخارا ازبکستان کا دوسرا قدیم شہر ہے جہاں قدیم و جدید عمارات شان دار تعمیراتی انفرادیت کی حامل ہیں۔ یہ تاریخی لحاظ سے تہذیب و تمدن کا اہم مرکز رہا ہے۔ ابتدائی ادوار کے تعمیراتی مواد میں اینٹوں کا آرائشی طور پر استعمال اور اس کاشی گری و خطاطی کے نمونے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ان عمارتوں کو ماہر خطاط، مصور آیات و ابیات سے سجاتے تھے اور ان پر مختلف بیل بوٹے اس دور کے فنِ مصوری کو ہمارے سامنے لاتے ہیں۔ بخارا تاریخ و آثارِ قدیمہ کے طالب علموں کے لیے ایک یونیورسٹی کا درجہ رکھتا ہے جہاں وہ عظمتِ رفتہ کے نشان اور ثقافتی دل چسپی کے نمونے دیکھ سکتے ہیں۔

تاشقند
تاشقند ایک اہم جغرافیائی مقام کا حامل شہر ہے اور قدیم دور سے مختلف ملکوں کے مابین تجارت و رابطے کا رستہ رہا ہے۔ یہاں آپ کو کارواں سرائے، مسافر خانے اور مزارات اپنے قدیم تعمیراتی فن کی وجہ سے ایک شاہ کار کی طرح نظر آئیں گے۔ تاہم اب ان کی جگہ جدید اور نئے دور کا تعمیراتی کام نمایاں ہورہا ہے جس میں‌ ماہرینِ‌ تعمیرات کی کوشش یہی ہے کہ وہ قدیم اور ثقافتی طرز کو بھی جگہ دیں تاکہ اس شہر کی تاریخ اور فن و ثقافت کا اثر قائم رہے اور وہ اپنے ماضی سے جڑے رہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں