بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر ٹٹوالا میں ایک اسکول طالب علم نے گھر میں پھندا لگا کر خود کشی کر لی، پولیس نے اسکول ڈائریکٹر آلوین انتھونی کو گرفتار کر لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گیارہویں جماعت کے طالب علم انیش دلوی کی خود کشی کے معاملے میں ٹٹوالا پولیس نے سیکریڈ ہارٹ اسکول کے ڈائریکٹر آلوین انتھونی کو گرفتار کرلیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ٹٹوالا پولیس میں درج کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر نے 11 ویں جماعت کے 4 طلبہ کو سوشل میڈیا پر ایک طالبہ کے بارے میں نامناسب مواد پوسٹ کرنے پر اپنے دفتر طلب کیا اور مبینہ طور پر طلبہ کو بیلٹ سے مارا پیٹا اور تھپڑ مارے۔
یہ واقعہ منگل کو ٹٹوالا کے ایک معروف کانونٹ اسکول میں پیش آیا، 16 سالہ انیش دلوی مشہور تاجر انل دلوی کا بیٹا تھا، ڈائریکٹر نے متوفی سمیت چاروں طلبہ کو اسکول چھوڑنے کے سرٹیفکیٹ بھی جاری کیے۔
انیش دلوی نے اسکول سے گھر آ کر رسی کا پھندا بنا کر خود کشی کر لی، اس وقت انیش کی والدہ کھانا پکا رہی تھیں، اور وہ اسے کھانے کے لیے بلانے گئیں تو اس کی لاش ٹیرس میں لٹکی پائی، بات سامنے آتے ہی علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، ٹٹوالا پولیس نے اسکول انتظامیہ کے خلاف کیس درج کر کے تفتیش شروع کی اور جمعرات کی شب آلوین انتھونی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 107 کے تحت خود کشی پر مجبور کرنے کا کیس درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔
انیش دلوی کے ایک انکل نے میڈیا کو بتایا کہ اگر سوشل میڈیا پر کسی لڑکی سے متعلق پوسٹ کا معاملہ تھا تو ڈائریکٹر کو اس کے گھر والوں کو خبر کرنی چاہیے تھی، وہ ایک سلجھے اور معزز گھرانے سے تعلق رکھنے والا بچہ تھا۔
کلیان کی عدالت نے ملزم کو 4 دن کی پولیس تحویل میں رکھنے کا حکم دیا، جب ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے لے جایا جا رہا تھا تو پولیس کی بھاری نفری موجود تھی کیوں کہ ملزم پر حملے کی خفیہ اطلاع ملی تھی، عدالت کے باہر بڑی تعداد میں لوگ بھی جمع ہو گئے تھے۔