اشتہار

بنگلہ دیش فسادات:اٹھائیس اضلاع میں اڑتیس پولنگ اسٹیشنز جلادیئے گئے

اشتہار

حیرت انگیز

بنگلہ دیش میں آج عام انتخابات سے پہلے فسادات کے دوران ڈھاکا سمیت اٹھائیس اضلاع میں اڑتیس پولنگ اسٹیشنز جلادیئے گئے۔۔ جبکہ تین افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔۔ ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال حکومت کیلئے چیلنج بن گئی ہے۔

بنگلہ دیش میں دسویں عام انتخابات پانچ جنوری کو ہونے ہیں لیکن اٹھارہ جماعتی اپوزیشن کے بائیکاٹ نے ان پر سوالیہ نشان لگا دیا۔۔ ملک بھر میں انتخابات کیخلاف ہڑتالیں کی جارہی ہیں۔۔ عوام سڑکوں پر ہیں، املاک جل رہی ہیں۔ پرتشدد مظاہروں کے دوران مشتعل افراد دارالحکومت ڈھاکا، سلہٹ، راج شاہی، فینی، کشور گنی ،نرسنگدی سمیت اٹھائیس اضلاع میں متعدد پولنگ اسٹیشنز کو جلا کر راکھ کردیا۔

مظاہرین نے کئی بسوں، گاڑیوں اور املاک کو بھی نذر آتش کیا۔۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے الزامات میں اپوزیشن کے سیکروں کارکنوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ ملک میں عام انتخابات غیر جانبدار نگراں حکومت کے تحت کرائے جائین لیکن شیخ حسینہ حکومت نے مطالبات مسترد کردیئے ہیں۔

- Advertisement -

اٹھارہ جماعتی اپوزیشن اتحاد نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے بی این پی کی سربراہ خالدہ ضیا کو ایک ہفتے سے ڈھاکا میں ان کے گھر مین نظر بند کرکھا ہے۔۔ امریکہ، یورپی یونین اور دولتِ مشترکہ نے عام انتخابات کیلئے اپنے مبصرین بھیجنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد بنگلہ دیشی حزبِ مخالف کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات قابلِ اعتبار نہیں رہے۔
   

Comments

اہم ترین

مزید خبریں