مانسہرہ: تھانہ صدر کی حدود ڈاک سنٹر کے قریب ہزارہ موٹروے پر قتل اور اغوا میں ملوث ملزمان کو 6 گھنٹوں کے اندر گرفتار اور مغویہ کو بازیاب کروا لیا کرلیا۔
ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کی جانب سے واقعہ پر جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ہزارہ موٹروے پر طارق محمود ولد میاں دادسکنہ ٹھاکرہ کے قتل ہونے اور 13سالہ لڑکی کے اغواء کی اطلاع ملی جس پر ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے لیئے ایس ایچ او اور تھانہ صدر اسٹاف کو سختی سے ہدایات جاری کیں۔
ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے پولیس نے صرف 6 گھنٹوں کے اندر دوہرے قتل میں ملوث نامزد مرکزی ملزمان شعیب اور آصف کو گرفتار اور اغواء شدہ لڑکی کو بازیاب کروا لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شعیب مقتول طارق کا قریبی دوست ہے جو کہ طارق محمود کو فیملی کے ساتھ ہزارہ موٹر وے نزد ڈاک سنٹر میں ملا اور مقتول طارق محمود کے بیٹی کو اپنے ساتھ لے جانے کا اسرار کیا جس پر دونوں فریقین کے درمیان توں تکرار ہوئی اور ملزم شعیب نے مقتول محمود کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں طارق محمود موقع پر ہی جان بحق اور دیگر فیملی ممبران زخمی ہوگئے، اسکے بعد ملزم شعیب لڑکی اور زین کو اپنے ساتھ زبردستی اغواء کر کے لے گیا۔
پولیس نے ملزمان کا تعاقب شروع کیا اور 6 گھنٹوں کے اندر زین کی لاش برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ واقع میں ملوث مرکزی ملزمان شعیب اور ساتھی آصف کو گرفتار کرلیا اور اغواء شدہ بچی کو بازیاب کروا لیا۔ پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔