امریکا میں رواں سال نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے لیے کاملا ہیرس دوسرے مباحثے کے لیے تیار ہیں تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلسل انکار ہے۔
امریکا میں چار سالہ مدت کے لیے صدارتی الیکشن کا رواں سال نومبر میں انعقاد ہوگا۔ اس مقابلے میں ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ امریکی نائب صدر کاملا ہیرس میدان میں ہیں جب کہ ری پبلیکنز کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی الیکشن کے لیے تیار ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ الیکشن مہم میں تیزی اور گرمی بڑھتی جا رہی ہے۔ سیاسی مخالفین اپنا جھنڈا اونچا رکھنے کے لیے ایک دوسرے پر الزامات کی برسات بھی کر رہے ہیں جب کہ حال ہی میں ہونے والے روایتی صدارتی مباحثے میں امریکی میڈیا کے مطابق کاملا نے ٹرمپ کو دن میں تارے دکھا دیے۔
امریکی میڈیا کے مطابق کاملا ہیرس صدارتی الیکشن کے سلسلے میں دوسرے مباحثے کے لیے تیار ہیں مگر ان کے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک بار پھر انکار کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ٹرمپ کا موقف ہے کہ دوسرے مباحثے کا اب وقت نہیں رہا ہے۔ ابتدائی ووٹنگ تین ریاستوں میں جاری ہے اس لیے اب مباحثہ نہیں ہو سکا۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے پوسٹل سروس میل اِن بیلٹ پر تحفظات برقرار ہیں اور وہ کیلیے تیار نہیں جب کہ پوسٹ ماسٹر جنرل کا کہنا ہے کہ وہ شہریوں کے ووٹ پہنچانے کیلیے تیار ہیں۔
قبل ازیں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مد مقابل ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کاملا ہیرس نے انتخابی دوڑ میں پیچھے ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میڈیسن میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ہم انتخابی دوڑ میں پیچھے ہیں، الیکشن پولز پر توجہ نہ دیں اور انتخابی مہم کیلئے خوب محنت کریں۔
ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی محنت سے صدارتی الیکشن جیتنا ہے ہم واپس نہیں جاسکتے۔