نئی دہلی: بھارت میں لڈو کی تیاری کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، پنڈتوں کو تروپتی دیو استھانم کو پاک کرنے کے لیے رسم بھی ادا کرنی پڑی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لڈو کی تیاری میں ملاوٹ شدہ گھی کے استعمال کے الزامات سامنے آنے کے بعد اس سلسلے میں بحث تیز ہو رہی ہے، اور یہ تروپتی لڈو تنازعہ اس وقت بالعموم ملک اور بالخصوص تیلگو ریاستوں میں کشیدگی کی وجہ بنا ہوا ہے۔
تروملا تروپتی دیواستھانم (مندر) آندھرا پردیش میں واقع ہے، جس کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے الزام لگایا ہے کہ مشہور تروپتی لڈو (مندر پر پرساد میں استعمال ہونے والے لذیذ لڈو) کی تیاری میں گھی کی بجائے جانوروں کی چربی کا استعمال کیا جا رہا ہے، اس الزام نے آندھرا پردیش، تلنگانہ اور پورے ملک میں بڑے پیمانے پر غم و غصہ کو جنم دیا ہے۔
ہندوؤں کے نزدیک جس طرح تروملا تروپتی دیواستھانم ایک قابل احترام تیرتھ یاترا مقام ہے، اسی طرح وہ اس لڈو کو بھی انتہائی مقدس سمجھتے ہیں۔
تروپتی کے لڈو تنازعہ کی جھلکیاں
آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں ’پرساد‘ کے طور پر پیش کیے جانے والے لڈو میں ’’جانوروں کی چربی‘‘ کی موجودگی کے الزامات پر بڑھتے ہوئے تنازعے کی وجہ سے مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش حکومت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ مرکزی وزیر خوراک پرہلاد جوشی نے بھی ان الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جس سے عقیدت مندوں میں تشویش پھیلی ہوئی ہے۔
لڈو میں کون سی چربی ملائی گئی؟
یہ تنازع بدھ کو اس وقت شروع ہوا جب آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے الزام لگایا کہ ان کے پیشرو جگن موہن ریڈی نے لڈو میں غیر معیاری اجزا اور جانوروں کی چربی کے استعمال کی اجازت دی تھی۔
پارٹی نے تروپتی مندر میں لڈو کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے گھی میں گائے کی چربی، سور کی چربی، اور مچھلی کے تیل کی موجودگی کا دعویٰ کیا۔
لڈو میں سے گٹکے کا ریپر نکل آیا، ویڈیو وائرل
ایک دن بعد نائیڈو کی زیر قیادت تیلگو دیشم پارٹی نے ایک لیب رپورٹ جاری کی، جس میں مبینہ طور پر مشہور سری وینکٹیشورا سوامی مندر کا انتظام کرنے والے تروملا تروپتی دیواستھانم کی طرف سے بھیجے گئے گھی کے نمونوں میں جانوروں کی چربی کی موجودگی کی تصدیق کی گئی۔
نائیڈو نے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت نے سستے داموں کمتر معیار کا گھی خریدا، جس سے لڈو کی کوالٹی متاثر ہوئی اور مقدس مزار کو نقصان پہنچا۔ تاہم موہن ریڈی نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات مسترد کیے۔
گھی سپلائی کرنے والی کمپنی کا بیان
تمل ناڈو میں واقع اے آر ڈیری فوڈ پرائیویٹ لمیٹڈ (جس نے تروپتی لارڈ بالاجی مندر کو گھی سپلائی کیا تھا) نے کہا کہ حکام نے جانچ پڑتال کے بعد اس کی مصنوعات کے نمونوں کے معیار کی تصدیق کی ہے۔ کمپنی نے کہا صرف جون اور جولائی کے دوران اس نے تروملا مندر کو گھی سپلائی کیا تھا، اور یہ سپلائی لیب کی مستند رپورٹوں کے ساتھ کی گئی تھی۔
تاہم دوسری طرف چار ٹیسٹ شدہ کوالٹی چیکس میں سے ایک نمونے میں ملاوٹ کا انکشاف ہونے کے بعد مرکزی وزارت صحت نے پیر کو گھی سپلائی کرنے والی کمپنی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ سے رجوع
گھی میں غیر معیاری اجزا اور جانوروں کی چربی کے الزامات سامنے آنے کے بعد مندر کے سابق چیئرمین نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ الزامات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک آزاد کمیٹی تشکیل دی جائے۔
مندر کو پاک کرنے کا عمل
آندھرا پردیش کے اس مشہور مندر میں تطہیر کی چار گھنٹے طویل رسم ادا کی گئی، اور اس رسم کے ذریعے مندر کے تقدس کو بحال کیا گیا جو پرساد کے لڈو میں ملاوٹ کی وجہ سے متاثر ہوا تھا۔ اس رسم کی ادائیگی کے ذریعے عقیدت مندوں کی تشویش دور کی گئی۔