منگل, نومبر 12, 2024
اشتہار

اسرائیلی جارحیت: لبنان میں لاکھوں افراد ہجرت پر مجبور

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان پر بھی وحشیانہ حملے شروع کر دیے ہیں جس کے بعد لاکھوں لبنانی اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت پر مجبور ہوگئے ہیں۔

لبنان میں گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز اور واکی ٹاکی دھماکوں کے بعد صہیونی ریاست نے فضائی حملوں کے ذریعے آگ کی برسات کر دی جس کے نتیجے میں 500 کے لگ بھگ افراد جاں بحق جب کہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

لبنان میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلے جانے کے بعد لاکھوں لبنانی اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

- Advertisement -

اس حوالے سے ترجمان اقوام متحدہ پناہ گزین ادارے کا کہنا ہے کہ لبنان میں لاکھوں افراد ہجرت کرچکے ہیں۔

ترجمان اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں میں لبنان کے شہریوں کی اموات ناقابل قبول ہیں۔ راتوں رات دسیوں ہزار لوگ اپنے گھروں سے زبردستی نقل مکانی کر گئے اور ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنان کی موجودہ صورتحال پر عراق کے مقتدیٰ الصدر نے لبنان کے لیے عالمی مالی امداد کی اپیل کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق عراق میں موجود لبنانی شہریوں کے ویزوں میں 30 دن کی توسیع کی جائے گی جب کہ عراق کی سرحدی گزرگاہوں پر لبنانی شہریوں کیلیے مفت ویزوں کا اجرا بھی کیا جائے گا۔

دوسری جانب لبنان پر اسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا نے آواز اٹھانا شروع کر دی ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم لبنان میں جاری فضائی حملوں سے پریشان ہیں۔ جنگ پھیلنے سے مزید تباہ کن نتائج کا خطرہ ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران لبنان اورغزہ میں اسرائیل کے اقدامات اور جرائم سے لاتعلق نہیں رہے گا۔ اسرائیل کے جرائم امریکا کی حمایت سے جاری ہیں۔ انسانی زندگی کیلیے وحشیانہ غفلت کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر فوجی کارروائیوں اور بڑی تعداد میں انسانی جانی نقصان پر صدمہ ہوا ہے۔

اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں