منگل, اکتوبر 1, 2024
اشتہار

اس قبرستان میں کتنے ہی انمول ہیرے ابدی نیند سو رہے ہیں!

اشتہار

حیرت انگیز

قبرستان کسی بھی انسان کی آخری آرام گاہ ہے کراچی میں ایک ایسا قدیمی قبرستان بھی موجود ہیں جو کئی انمول فنکاروں کا جائے مدفن ہے۔

کراچی کی تاریخ قدیم ہے اور ایسی ہی ایک دلچسپ تاریخ یہاں کے قدیم قبرستان کی ہے جس میں سلاوٹ برادری کے مایہ ناز سنگ تراش اور عمارت ساز آسودہ خاک ہیں۔

اے آر وائی نیوز کی نمائندہ عشرت خان اس نادر ونایاب فنکاروں کے جائے مدفن کی رپورٹ پیش کی ہے۔

- Advertisement -

کئی فنکاروں کو تاریخ کا ایک ورق بنا کر اپنے اندر سمونے والا یہ قبرستان 1840 میں قائم سلاوٹ جماعت کا وہ قبرستان ہے جہاں ان سنگ تراشوں کی قبریں موجود ہیں، جنہوں نے کراچی کو قدیم ورثہ دیا۔

اس قبرستان میں کراچی کے مشہور میری ویدر ٹاور کو تراشنے والے مزدور ابراہیم گزدرآباد کی قبر بھی موجود ہے۔ میری ویدر ٹاور اس وقت کے کمشنر ولیم میری ویدر سے منسوب ہے اور اس کے خالق کی قبر کے کتبے پر اس ٹاور کا ماڈل کندہ ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کی دیدہ زیب عمارت کی تعمیر میں اپنا خون پسینہ بہانے والا سنگ تراش نبی بخش بھی اسی قبرستان میں ابدی نیند سو رہا ہے۔

کے ایم سی کی عمارت بنانے والے معمار کا مقبرہ بھی اسی قبرستان میں ہے جس کی تعمیر جودھ پور سے لائے پتھروں سے کی گئی۔ قبرستان میں کئی قبریں ایسی ہیں جن پر چاند تارا بھی بنا ہے۔

کوئٹہ کی سرنگیں، خوبصورت عمارتیں اور بڑے بڑے قلعے بنانے والے ہنر مند بھی یہیں مدفون ہیں اور ان کے مقبروں اور کتبوں پر جیسلمیر کے محلات کے نقش و نگار نمایاں ہیں۔

اس قبرستان میں جا بجا قدیم سنگ تراشی کے با کمال فن پارے نظر آتے ہیں۔ کئی قبریں تو اپنی خوبصورتی کی بدولت اپنی جانب کھینچتی ہیں، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ یہ قدیم ورثہ بھی بدحالی کی جانب گامزن ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں