لاہور: آڈیٹر جنرل رپورٹ میں پنجاب پولیس کے مختلف اداروں میں 2 ارب روپے سے زائد کی خریداری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریداری کی گئی، ایس پی ڈولفن اسکواڈ لاہور کی جانب سے موٹر سائیکل کے پرزے خریدنے پر 8 کروڑ روپے سے زائد کی بڈز سکیورٹی وصول نہیں کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گشن لاہور نے گاڑیوں کی مرمت پر 6 کروڑ 58 لاکھ خرچ کیے، آئی جی پنجاب آفس نے 1 ارب 62 کروڑ روپے کی خریداری کی تاہم اشیا وقت پر ڈلیوری ہوئی اور نہ ڈلیوری چارجز ڈالے گئے، سیف سٹی اتھارٹی نے سامان فراہمی میں تاخیر پر نجی کمپنیوں کو 5 کروڑ روپے لیٹ ڈلیوری چارجز نہیں کیے۔
اس میں بتایا گیا کہ آئی جی پنجاب آفس کی خریداری میں 4 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں ہوئیں، ڈی پی او گجرات نے گاڑیوں کی مرمت پر 3 کروڑ 15 لاکھ کی بے ضابطگیاں کیں، ایس پی پولیس رسپانس یونٹ ڈولفن نے قواعد پورے نہ کرتے ہوئے 2 کروڑ 15 لاکھ کی خریداری کی۔
آڈیٹر جنرل رپورٹ کے مطابق ڈی پی او گجرات نے غذائی اشیا کی خریداری ٹینڈر کے بجائے 1 کروڑ 89 لاکھ روپے کی کوٹیشن پر کی، ڈی پی او شیخوپورہ 84 لاکھ روپے گاڑیوں کے آئل کی خریداری میں بے ضابطگی کی، سی پی او فیصل آباد نے بلیک لسٹ کمپنی سے 82 لاکھ کی خریداری کی، ایلیٹ پولیس فورس لاہور نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 4 کروڑ روپے سے زائد کی خریداری کی۔