ن لیگی رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے میں جدید اسلحہ سے لیس دہشتگردوں کو لایا گیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے اسلام آباد میں وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ انٹرنیشنل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سیاسی قیدی نہیں ہیں بلکہ ان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بھی ان کیخلاف ثبوت موجود ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے لندن میں ضبط شدہ رقم کو وائٹ منی میں تبدیل کیا اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بھی تاخیری حربے استعمال کیے تھے اور اب بھی ان کے وکلا ٹرائل میں تاخیری حربے اپنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 9 مئی کو بھی پی ٹی آئی نے فوجی املاک پر حملے کیے۔ اسی پارٹی نے ایس سی او کانفرنس کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تھی اور اب بھی کے پی حکومت کی ایما پر پی ٹی آئی کے لوگ تیاری کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھائی کیلیے آئے تھے۔ ان کے کارکنوں نے رینجرز اور پولیس اہلکار کو شہید کیا۔ ان کا صرف یہ مطالبہ ہے کہ حکومت ان کی پارٹی کے قائد کو رہا کر دے۔
احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی نے وفاقی دارالحکومت میں فساد برپا کرنےکی کوشش کی۔ جدید اسلحہ سے لیس شرپسندوں کو دھرنا دینے کے لیے لایا گیا۔ پُر تشدد احتجاج کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل استعمال کیے گئے اور یہ احتجاج عمران خان کے مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہے۔ یہ پر تشدد احتجاج کے ذریعے حکومت پر این آر او کیلیے دباؤ ڈالنا چاہتے تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پرتشدد احتجاج پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے ہی 2014 میں بھی پارلیمنٹ اور سرکاری ٹی وی پر حملہ کیا تھا، لیکن یہ کبھی اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے۔