عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی آج 17ویں برسی منائی جارہی ہے، ملک کے مختلف حصوں سے جیالے لاڑکانہ پہنچ گئے، مزار پر فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔
دو بار پاکستان کی وزیراعظم بننے والی بے نظیر بھٹو 21 جون 1953 میں پیدا ہوئیں انہوں نے اپنی زندگی میں سیاسی مخالفین کے سامنے خاتون ہونے کے باوجود سخت ترین حالات میں اپنی لیڈر شپ کا لوہا منوایا اور آمریتوں کا مقابلہ کیا۔
بے نظیر بھٹو نے سیاسی گھرانے میں پرورش پائی، کونوینٹ آف جیزز اینڈ میری اور کراچی گرامر اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کی میراث کو آگے بڑھایا۔
شہید بے نظیر بھٹو عوامی سیاسی رہنما کے ساتھ ایک ذمہ دار ماں بھی تھیں جس نے اپنے بچوں کو بہترین تعلیم اور تربیت دلانے کے ساتھ عوامی سیاست سے بھی روشناس کرایا جو آج تک بلاول اور آصفہ کی شخصیات میں نکھر کے سامنے نظر آ رہا ہے۔
بینظیر بھٹو نے اپنے بچوں کو کھیل کود سے لیکر سیاسی سرگرمیوں تک گود میں بٹھائے رکھا، جب ان کے شوہر آصف علی زرداری کراچی سینٹرل جیل میں قید تھے تو بینظیر وہاں بھی اپنے بچوں کے ہمراہ جایا کرتی تھی، اس عظیم ماں کی تربیت نے بلاول اور آصفہ بھٹو زرداری کو عوام کے درمیان رہکر عوامی سیاست کو پروان چڑھانے میں مدد دی۔
یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سربراہ اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں ان کے علاوہ مزید 20 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔