بھارت میں کمبھ کے میلے میں بھگڈر مچنے سے 38 افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں ہندو مذہب کے سالانہ تہوار کمبھ میلے میں بھگڈر مچنے سے اڑتیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جب کہ متعدد افراد زخمی ہیں، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب بھیڑ نے رکاوٹیں توڑ کر اچانک آگے بڑھنے کی کوشش کی، دم گھٹنے کے باعث کچھ خواتین بے ہوش ہو کر گر پڑیں، جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
دریا کے گھاٹ پر ایک افراتفری کا عالم تھا، لوگوں کا سامان، کپڑے، جوتے، کمبل اور بیگ چاروں طرف بکھرے پڑے تھے، جس کے بیچ لوگوں کی لاشیں پڑی تھیں، جن کے بارے میں اب تک سرکاری سطح پر کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔
پریاگ راج میں مہا کمبھ میلے میں تروینی سنگم میں آج بدھ کو ہونے والی مہلک بھگدڑ پر مذہبی رہنماؤں نے انتظامیہ کو اس سانحے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وی آئی پیز کو کھانا فراہم کرنے میں مصروف تھی، انتظامیہ کو مہا کمبھ کی تیاریوں سے کوئی سروکار نہیں تھا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھگدڑ آج صبح سویرے اس وقت مچی جب تروینی سنگم میں بڑی تعداد میں لوگ ’شاہی اسنان‘ میں حصہ لینے کے لیے جمع ہوئے، جسے ’امرت اسنان‘ بھی کہا جاتا ہے، جو کہ سب سے مقدس مانی اماوسیا کے موقع پر ہے۔