منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

کتنے اداروں کی نجکاری، پی آئی اے کی کب تک ہوگی؟ قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش

اشتہار

حیرت انگیز

قومی اسمبلی میں ان اداروں کی فہرست پیش کی گئی ہے جنہیں پرائیویٹائز کیا جائے گا اور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری اس کی منظوری دے چکی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت نجکاری نے اجلاس کو بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے گزشتہ سال 2، اگست 2024 کو ہونے والے اجلاس میں 24 اداروں کی نجکاری کی منظوری دی تھی۔ ان اداروں کی تین مراحل میں نجکاری کی جائے گی۔

وزارت نجکاری نے بتایا کہ فیز ون میں شامل اداروں کی ایک سال کے اندر، فیز 2 میں شامل اداروں کی ایک سے تین سال جب کہ فیز تھری میں شامل اداروں کی تین سے پانچ سال میں نجکاری کر دی جائے گی۔

نجکاری ڈویژن کے مطابق فیز ون میں پی آئی اے، فرسٹ وویمن بینک، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، زرعی ترقیاتی بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی پیکو کی نجکاری کی جائے گی۔

آئیسکو، گیپکو، فیسکو اور سندھ انجینئرنگ لمیٹیڈ کی نجکاری بھی فیز ون میں ہی کی جائے گی۔

نجکاری ڈویزن نے بتایا کہ فیز ٹو میں اسٹیٹ لائف، پاکستان ری انشورنس کمپنی، سنٹرل پاور جنریشن کمپنی، جامشورو پاور، ناردرن پاور جنریشن اور لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی کی نجکاری کی جائے گی۔

اس کے علاوہ لیسکو، میپکو ہزارہ الیکٹرک، حیدرآباد الیکٹرک، پشاور الیکٹرک اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بھی نجکاری فیز ٹو میں ہی کی جائے گی۔

وزارت نجکاری نے بتایا کہ فیز تھری میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری کی جائے گی۔

ایک رکن بشیر خان نے استفسار کیا کہ کون سے اداروں کی نجکاری مکمل ہوچکی ہے اور حاصل رقم کی تفصیل کیا ہے۔ اس پر پارلیمانی سیکریٹری نے بتایا کہ رواں برس اکتوبر نومبر میں پی آئی اے کی نجکاری مکمل ہو جائے گی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت سوچ رہی ہے کہ جوائنٹ وینچر کے طور پر پی آئی اے پر کام کرے، بصورت دیگر حکومت روز ویلٹ کو مکمل طور پر بیچنا چاہتی ہے۔

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں